منگل
2024-04-23
6:13 AM
Welcome مہمان
RSS
 
Read! the name of lord پڑھ اپنے رب کے نام سے
Home Sign Up Log In
حديث مبارک »
Site menu

Chat Box
 
200

Our poll
Rate my site

Total of answers: 32

Statistics

ٹوٹل آن لائن 1
مہمان 1
صارف 0


1:07 AM
احادیثِ رسول محمد صلی اللہ علیہ ولہ وسلم
سیدنا ابو ہریرہ (ر) (یا سیدنا ابو سعید (ر) ) سے روایت ہے (یہ اعمش (ر) کو، جو کہ اس حدیث کے راوی ہیں، شک ہے) کہ جب غزوہ تبوک کا وقت آیا (تبوک ملک شام میں ایک مقام کا نام ہے) تو لوگوں کوسخت بھوک لگی۔ انہوں نے کہا یارسول اللہ]! کاش آپ ہمیں اجازت دیتے تو ہم اپنے اونٹوں کو، جن پر پانی لاتے ہیں ذبح کرتے، گوشت کھاتے اور چربی کا تیل بناتے۔ آپ (ص) نے فرمایا : اچھا کر لو۔ اتنے میں سیدنا عمر (ر) آئے اور انہوں نے کہا کہ یارسول اللہ (ص)! اگر ایسا کریں گے تو سواریاں کم ہو جائیں گی (اس کے بجائے) آپ (ص) تمام لوگوں کو بلا بھیجئے اور کہئے کہ اپنا اپنا بچا ہوا توشہ لے کر آئیں۔ پھر اللہ سے دعا کیجئے توشہ میں برکت دے، شاید اس میں اللہ کوئی راستہ نکال دے (یعنی برکت اور بہتری عطا فرمائے) رسول اللہ (ص) نے فرمایا اچھا۔ پھر ایک دستر خوان منگوایا اور اس کو بچھا دیا اور سب کا بچا ہوا توشہ منگوایا۔ کوئی مٹھی بھر جوار لایا اور کوئی مٹھی بھر کھجور لایا۔ کوئی روٹی کا ٹکرا، یہاں تک کہ سب مل کر تھوڑا سا دستر خوان پر اکٹھا ہوا۔ پھر رسول اللہ (ص) نے برکت کیلئے دعا کی۔ اس کے بعد آپ (ص) نے فرمایا کہ اپنے اپنے برتنوں میں توشہ بھرو، تو سبھی لوگوں نے اپنے اپنے برتن بھر لئے یہاں تک کہ لشکر میں کوئی برتن نہ چھوڑا جس کو نہ بھرا ہو۔ پھر سب نے کھانا شروع کیا اور سیر ہو گئے۔ اس پر بھی کچھ بچ رہا تب رسول اللہ (ص) نے فرمایا کہ میں گواہی دیتا ہوں اس بات کی کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور میں اللہ کا بھیجا ہوا رسول ہوں۔ جو شخص ان دونوں باتوں پر یقین کر کے اللہ سے ملے گا، وہ جنت سے محروم نہ ہو گا۔
Views: 45259 | Added by: loveless | Rating: 10.0/1
Total comments: 0
Only registered users can add comments.
[ Sign Up | Log In ]
Log In

Search

Calendar
«  جنوری 2012  »
SuMoTuWeThFrSa
1234567
891011121314
15161718192021
22232425262728
293031

Entries archive

Site friends