منگل
2024-04-23
4:29 PM
Welcome مہمان
RSS
 
Read! the name of lord پڑھ اپنے رب کے نام سے
Home Sign Up Log In
حديث مبارک »
Site menu

Chat Box
 
200

Our poll
Rate my site

Total of answers: 32

Statistics

ٹوٹل آن لائن 1
مہمان 1
صارف 0


1:11 AM
احادیثِ رسول محمد صلی اللہ علیہ ولہ وسلم
سیدنا ابو قتادہ (ر) کہتے ہیں کہ ہم سیدنا عمران بن حصین (ر) کے پاس ایک رہط (دس سے کم مردوں کی جماعت کو رہط کہتے ہیں) میں تھے اور ہم میں بشیر بن کعب بھی تھے۔ سیدنا عمران (ر) نے اس دن حدیث بیان کی کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا کہ حیا خیر ہے بالکل، یا حیا بالکل خیر ہے۔ بشیر بن کعب نے کہاکہ ہم نے بعض کتابوں میں یا حکمت میں دیکھا ہے کہ حیا کی ایک قسم تو سکینہ اور وقار ہے اللہ تعالیٰ کیلئے اور ایک حیا ضعفِ نفس ہے۔ یہ سن کر سیدنا عمران صکو اتنا غصہ آیا کہ ان کی آنکھیں سرخ ہو گئیں ا ور انہوں نے کہا کہ میں تو رسول اللہ (ص) کی حدیث بیان کرتا ہوں اور تو اس کے خلاف بیان کرتا ہے۔ سیدنا ابو قتادہ نے کہا کہ سیدنا عمران صنے پھر دوبارہ اسی حدیث کو بیان کیا۔ بشیر نے پھر دوبارہ وہی بات کہی تو سیدنا عمران غصہ ہوئے (اور انہوں نے بشیر کو سزا دینے کا قصد کیا) تو ہم سب نے کہا کہ اے ابونجید! (یہ سیدنا عمران بن حصین صکی کنیت ہے) بشیر ہم میں سے ہے (یعنی مسلمان ہے) اس میں کوئی عیب نہیں۔ (یعنی وہ منافق یا بے دین یا بدعتی نہیں ہے جیسے تم نے خیال کیا)۔
Views: 989009 | Added by: loveless | Rating: 10.0/1
Total comments: 0
Only registered users can add comments.
[ Sign Up | Log In ]
Log In

Search

Calendar
«  جنوری 2012  »
SuMoTuWeThFrSa
1234567
891011121314
15161718192021
22232425262728
293031

Entries archive

Site friends