بدھ
2024-05-08
1:02 PM
Welcome مہمان
RSS
 
Read! the name of lord پڑھ اپنے رب کے نام سے
Home Sign Up Log In
Site info »
Site menu

Chat Box
 
200

Our poll
Rate my site

Total of answers: 32

Statistics

ٹوٹل آن لائن 1
مہمان 1
صارف 0


 


سورة الفاتحة
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله رب العالمين الرحمن الرحيم مالك يوم الدين  اياك نعبد و اياك نستعين  اهدنا الصراط المستقيم 
صراط الذين انعمت عليهم غير المغضوب عليهم و لا الضالين


........................................................................................................................
........................................................................................................................

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ

مسلمان کو گالی دینا فسق ہے ۔ اس سے جنگ کرنا کفر ہے ۔
ابن ماجہ۔ كتاب الفتن۔۔باب : سباب المسلم فسوق وقتاله كفر


........................................................................................................................
........................................................................................................................

حضرت رسول اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ
 زیادہ کھانے سے بچو، کیونکہ اس سے آدمی سنگدل بن جاتا ہے اور اعضاء بدن میں سستی آ تی ہے۔ جو الله کے حکم پر عمل کرنے کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہے اور زیادہ کھانا کانوں کو بہرہ بنا دیتا ہے جس کی وجہ سے انسان نصیحت کو نہیں سنتا۔ اسی طرح ادھر ادھر دیکھنے سے پرہیز کرو کیونکہ آنکھوں کی یہ حرکت ہوا وحوس کو بڑھاتی ہے اور انسان کو غافل بنا دیتی ہے ۔

........................................................................................................................
........................................................................................................................

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے

ومن لعن مؤمناً فهو كقتله
جس نے کسی مسلمان پر لعنت بھیجی گویا اس نے اس کو قتل کر دیا۔
صحیح بخاری ، کتاب الادب
فاتح خبیر حضرت علی مرتضیٰ کرم الله وجہہ کا ارشاد گرامی ہے کہ ”نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے کبھی کسی کو برا نہیں کہا، کسی کی عیب
گیری نہیں کی ، کبھی کسی کی ٹوہ میں نہیں لگے، بحث ومباحثہ سے دور رہے او ربے ضرورت اور بے مطلب بات کبھی نہیں کی۔”
ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی عادت تھی کہ کبھی آپ کسی کو برا نہیں کہتے تھے۔ اگر حضور صلی الله علیہ وسلم کی موجودگی میں کبھی لوگ کسی کو برا کہتے تو حضور کو ناگوار گزرتا اور آپ ان کو سختی کے ساتھ منع فرماتے، حد یہ ہے کہ جن لوگوں نے رسول الله کے ساتھ جان بوجھ کر زیادتیاں کیں آپ نے ان کی تحقیر وتذلیل بھی گوارا نہیں کی ۔ جب آپ کو کسی مسئلہ میں دو باتوں کااختیار دیا جاتا تو آسان کو اختیار فرماتے، بشرطِ کہ اس میں گناہ کا شائبہ نہ ہو۔ کیوں کہ گناہ کے کاموں سے آپ کو سخت نفرت تھی ! کبھی اپنے ذاتی معاملے میں انتقام نہیں لیا اور کبھی کسی مسلمان پر لعنت نہیں کی ، آپ کسی کی جائز درخواست کبھی رد نہیں فرماتے تھے ۔ان ارشادات عالیہ سے معلوم ہوا کہ کسی مسلمان پر لعنت بھیجنا، ذلت کے ساتھ اس کا نام لینا، خامیوں کی تلاش میں اس کی ٹوہ میں لگنا۔ بحث ومباحثہ میں الجھ کر تضیع اوقات کرنا، بلاضرورت او ربے مطلب باتیں کرنا اسوہٴ حسنہ کے خلاف ہے، جو لوگ ان حرکتوں کے۔مرتکب ہوئے ہیں وہ یقینا اسلامی تعلیمات کے خلاف کام کرتے ہیں جس سے مسلمانوں کی رسوائی ہوتی ہے او رافتراق وانتشار کی طاقتوں کو شہ ملتی ہے، خدا مسلمانوں کو حکم دیتا ہے کہ آپس میں نفاق مت پھیلاؤ اور اتفاق واتحاد کے ساتھ رہو، تاکہ تمہارے سلوک سے خائف ہو کر تمہارے دشمن نہ تمہیں ذلیل ورسوا کر سکیں اورنہ انفرادی اور اجتماعی طور پر تمہیں نقصان پہنچا سکیں۔جانتا ہوں سب احباب کے پاس اس کا جواب اور دلیل موجود ہو گی، پر اصل مسئلہ یہ ہے کہ روزِ جزا اس مالک و مختار کو کیا دلیل دے سکیں گے جب زبان کے علاوہ سارا جسم بولے گا۔
........................................................................................................................
........................................................................................................................

آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا:


کیا تم میں سے کوئی شخص ہر روز ایک ہزار نیکیاں کمانے سے عاجز ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے لوگوں میں سے ایک نے سوال کیا:
ہم میں سے کوئی آدمی ایک ہزار نیکیاں کس طرح کما سکتا ہے؟
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا(سبحان اللہ وبحمدہ) سو مرتبہ پڑھے اس کے لئے ایک ہزار نیکیاں لکھ دی جائیں گی اور اس کے ایک ہزار گناہ معاف کر دیے جائیں گے-حوالہ:۔۔باب:علم ذک۔۔حدیث نمبر۔۔١١٢
........................................................................................................................
........................................................................................................................
درود شریف

اللھم صل علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما صلیت علٰی اِبراھیم وعلٰی آل اِبراھیم اِنک حمید مجید
اللھم بارک علٰی محمد وعلٰی آل محمد کما بارکت علٰی اِبراھیم وعلٰی آل اِبراھیم انک حمید مجید
.......................................................................................................
Log In

Search

Calendar
«  مئی 2024  »
SuMoTuWeThFrSa
   1234
567891011
12131415161718
19202122232425
262728293031

Entries archive

Site friends