جمعرات
2024-03-28
2:35 AM
Welcome مہمان
RSS
 
Read! the name of lord پڑھ اپنے رب کے نام سے
Home Sign Up Log In
مکہ مکرمہ اور مسجد الحرام کی تاریخ - آپ اس وقت فورم پر تشریف فرما ہیں »
[ Updated threads · New messages · Members · Forum rules · Search · RSS ]
  • Page 1 of 1
  • 1
آپ اس وقت فورم پر تشریف فرما ہیں » کیٹگری فورم » دلچسپ اسلامی تاریخی واقعات » مکہ مکرمہ اور مسجد الحرام کی تاریخ (مکہ مکرمہ اور مسجد)
مکہ مکرمہ اور مسجد الحرام کی تاریخ
lovelessDate: اتوار, 2012-01-29, 8:22 AM | Message # 1
Colonel
Group: ایڈ منسٹریٹر
Messages: 184
Status: آف لائن
ملک کے بعض جرائد حج کے موقع پر جو خصوصی نمبر پیش کرتے ہیں اس کی اہمیت کے متعدد پہلو ہیں ، بیت اللہ پوری دنیا کے مسلمانوں کا قبلہ ہے اس لئے مسلمانوں کاسرزمین مقدس سے قلبی و جذباتی لگاؤ ہے ، اسلام کی تاریخ یہیں سے شروع ہوئی ، اور توحید کی دعوت کا آغاذ یہیں سے ہوا ، دین کے لئے جس جذبہ قربانی و خود سپردگی کی ضرورت ہے اس کی جھلک اسی کی جھلک اسی جگہ کے واقعات میں پوشیدہ ہے ـ دینی حیثیت کے ساتھ ساتھ ادبی ، تاریخی ، معاشرتی اور اقتصادی حیثیت سے بھی مسلمانوں کے لئے مکہ مکرمہ ممتاز حیثیت رکھتا ہے ـ اس سرزمین پر اللہ تعالٰی نے اپنے آخری پیغمبر کو مبعوث فرما کر اور ان پر قرآن کریم نازل فرما کر نیز ان کی دعوت کو عالمی اور دائمی و دعوت کا امتیاز عطا فرما کر اس سرزمین اور اس کی تاریخ کو ایسی معنویت عطا فرمادی ہے جس کا بیان الفاظ کے ذریعے ممکن نہیں ـ

راقم سطور ایک کتاب کے تعارف کے ذریعہ حجاج کی نیک دعاؤں کا متمنی ہے ، مکہ مکرمہ ، مسجد الحرام اور بیت اللہ شریف پر کتابوں کی فہرست طویل ہے ، ان کے بیچ سے اس کتاب کے انتخاب کی دو بڑی وجہ ہے ـ ـ
اول :: یہ کہ اس کتاب کے مصنف ہندوستان میں اترپردیش کے باشندہ اور فی الحال مکہ مکرمہ کی ام القرٰی یوبنورسٹی میں استاذ نیز حرم شریف کے مفتی و مدارس ہیں ـ
دوسری وجہ یہ ہے کہ موصوف نے اپنی کتاب محدیثین کےمنہج کے مطابق اور تحقیق و تدقیق کے اصولوں کی پیروی کرتے ہوئے لکھی ہے ،کسی انسانی عمل کے لئے کمال کا دعوٰی درست نہیں ، لیکن اعتراف حقیقت کے طور پر یہ توضیح بیجانہ ہوگی کہ مکہ مکرمہ اور حرم شریف کی تاریخ نیز حج و عمرہ سے متعلق شرعی احکام کی توضیح کے باب میں زیر تعارف کتاب ایک قابل اعتماد و مستحق ستائش اقدام ہے ـ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو اس سے بیش از بیش مستفید فرمائے ـ

کتاب المسجدالحرام : تاریخہ و احکامہ ـ

تاریخہ و احکامہ کے مدرس ڈاکٹر وصی اللہ بن محمد عباس حفظ اللہ ہیں جو جامعہ سلفیہ بنارس کے اولین فیض یافتگان میں سے ہیں اور اس وقت ام القرٰی یونیورسٹی کے شعبہ سنت میں ریڈر ہیں ، ساتھ ہی آپ کو حرم مکی میں درس و افتاء کا شرف بھی حاصل ہے ـ [/b]

موصوف کی مذکورہ( کتاب "المسجد الحرام : تاریخہ و احکامہ ) پہلی بار 1408ھ میں عزت مآب شہزادہ متعب بن عبد العزیز آل سعود کے خرچ پر شائع ہوئی تھی ، کتاب کی یہی اشاعت ہمارے سامنے ہے ، اور اس پر مسجد الحرام کے امام و خطیب اور امور حرمین شریفین کے نائب صدر فضیلت مآب محمد بن السبیل کی تفریظ ہے ، پھر س کے بعد مصنف کا قریب دس صفحات کا مقدمہ ہے ، کتاب کے صفحات کی مجموعی تعداد (456) ہے

کتاب کی جامعیت کا اندازا اس بات سے کیا جا سکتا ہے کہ مصنف نے مختلف واقعات سے مختلف روایات کی تنقید و تحقیق کے علاوہ کی تشریح میں دقت رسی کا ثبوت دیا ہے ، اور فقہی مسائل کی تشریح کی ہے ، اختلاف کی صورت میں ترجیح و محاکمہ سے کام لیا ہے تاکہ اس مو ضوع کا مطالعہ کرنے والوں کے سامنے احکام و حج و عمرہ کا واضح بیان آ جائے ـ

کتاب کا متن 441 صفحات پر تمام ہوا ہے ، اس کے بعد دو فہرستیں ہیں ، اول مآخذ کی ، اور دوسری ابواب و موضوعات کی ، مآخذ کی فہرست پر نظ ڈالنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ مصنف نے دقت نظر اور وسعت پسندی سے کام لیا ہے ، مآخذ کی تعداد (222) ہے ، اور تمام اپنے موضوع پر اہم اور مستند ہیں ـ

ابواب و موضوعات کی جع فہرست مصنف نے پیش کی ہے اس کی تفصیل کا یہ موقع نہیں ، البتہ اجمالا عرض ہے کہ : ابواب کی تعداد (11) ہے ، ان میں پہلا باب مکہ اور حرم کے متعلق ہے ، اور اس میں مندرج کل عناوین 53 ہیں ـ دوسرا مسجد الحرام سے متعلق ہے ، اور کے ذیل میں کل (28) عناوین ہیں ـ تیسرے باب کا تعلق کعبہ شریف سے ہے، اور اس کے ذیل میں مصنف کل (39) عناوین قائم کر کے بحث کی ہے ـ چوتھے باب کا عنوان حجر اسود ہے ، اس کے ضمن میں ( 22) ذیلی عناوین ہے ـ پانچواں باب حجر اسماعیل (حطیم ) سےمتعلق ہے ـ اس کے ذیل میں چھ عناوین ہیں ـ چھٹے باب کا تعلق رکن یمانی سےہے، اور س میں صرف دو عنوان ہیں ـ ساتویں باب کا موضوع ملتزم ہے ،اس کے ذیل میں بھی صرف دو عنوان ہیں ـ آٹھویں باب کا تعلق کعیہ شریف کے غلاف سےمتلعق ہے ،اس میں کل آٹھ عناوین ہیں ، دسواں باب مقام ابراہیم سے متعلق ہے ، اور اسکے ذیل میں (9) عناوین ہیں ، گیارہواں باب زمزم پرہے ، اور اس کے ذیل عناوین (20) ہیں ـ مقدمہ میں سب سے پہلے ڈاکٹر وصی اللہ نے کتاب کی تصنیف کا محرک بتایا ہے ، یہ محرک ایک معمولی سوال ہے جسے حج کے موقع پر ایک مراکشی حاجی نے ڈاکٹر صاحب سے پوچھا تھا کہ ، اللہ تعالی کی مشیت پرغور کیجئے کہ ایک معمولی ساسوال ایک بیحد عظیم کام کا محرک بن گیا ـ سوال کا خلاصہ یہ تھا کہ: کیا مسجد الحرام میں انبیاء علیہم السلام کی قبریں موجودہیں ؟ مصنف نے اسے بتایا کہ مسجد الحرام میں قبروں کے وجود کی بات صحیح نہیں ـ مراکشی حاجی مذکورہ جواب سے مطمئن نہ ہواـ بلکہ حوالہ دیا کہ :فقہاء کہتے کہ مسجد الحرام حجر میں نامی حصہ میں اسماعیل علیہ السلام کی اور رکن و مقام کے مابین ستر(70) انبیاء کی قبریں موجود ہیں ، مصنف نے یہ بات سن کر کہا کہ بعض تاریخی روایتوں میں اس طرح کا ذکر موجود ہے ، لیکن یہ روایتیں ثابت نہیں ہیں ـ مسجد حرام میں قبروں کے وجود کی بات ــ بقول مصنف ــ لوگوں میں پھیلنے کا سبب یہ ہے کہ مسجد الحرام اور مکہ مکرمہ کی تاریخ کے موضوع پر لکھی گئی اکثر کتابوں میں یقینی طور پرمذکور ہے کہ مسجد الحرام میں قبریں موجود ہیں ، بلکہ بعض مصنفین کے نزدیک حجر اسماعیل علیہ السلام اور ان کی ماں کی قبر اس کی فضیلت کا سبب ہے ـ

عوام میں پھلیے ہوئے اسی نوعیت ک خیالات و تاثرات نے مصنف کو موضوع کے غیر جانبدار مطالعہ پر آمادہ کیا ، اور انہوں نے روایات کی چھان بین کے سلسہ میں محدثین کے بنائے ہوئے قواعد و ضوابط کی روشنی میں اپنی کتاب تصنیف کی ـ
اس مقام پرڈاکٹر وصی اللہ صاحب نے وضاحت کی پے کہ کتب تاریخ سے روایات و واقعات کو محض نقل کرنے سے تحقیق کا فرض پورا نہیں ہوتا ، بلکہ اس کے لئے محدیثین کے ضوابط کی روشنی میں روایات کا پرکھنا ضروری ہے ـ مصنف نے بطور مثال بعض کتابوں کی جانب اشارہ کیاہے جو تحقیق و تثبیت کے بغیر صرف تاریخی واقعات کی ترتیب کے طور پر لکھی گئی ہیں اور ان سے عثمان عنی رضی اللہ جیسے صحابی کے متعلق یہ غلط فہمی پیدا ہو تی ہے کہ انتظامی امور میں ان کے تصرفات درست نہ تھے ! مصنف نےاس موقع پرقاضی عیاض کےشیخ امام ابن العربی ( 468---- 543ھ) کتاب العواصم من القواصم کا حوالہ دیا ہے ، اسی طرح ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور ابن کثیر کی کوششوں کا ذکر کیا ہے ، جنہیں ان لوگوں نے روایات کی تنقیح کےسلسلہ میں انجام دیا ہے ـ

روایات حدیث اور روایات تاریخ کے باہمی فرق کو مصنف نے بتفصیل واضح کیاہے ، اور قرآنی آیات سے استدلال کر کے بتایا کہ محدیثین کےقواعد کی بنیاد آیات کریمہ میں موجود ہے


ہماری جنگ تو خود سے تھی،ڈھال کیا رکھتے
فقیر لوگ تھے ،مال و منال کیا رکھتے
 
آپ اس وقت فورم پر تشریف فرما ہیں » کیٹگری فورم » دلچسپ اسلامی تاریخی واقعات » مکہ مکرمہ اور مسجد الحرام کی تاریخ (مکہ مکرمہ اور مسجد)
  • Page 1 of 1
  • 1
Search: