جمعرات
2024-04-25
6:27 AM
Welcome مہمان
RSS
 
Read! the name of lord پڑھ اپنے رب کے نام سے
Home Sign Up Log In
طلاق بمطاق قرآن و سنت - آپ اس وقت فورم پر تشریف فرما ہیں »
[ Updated threads · New messages · Members · Forum rules · Search · RSS ]
  • Page 1 of 1
  • 1
آپ اس وقت فورم پر تشریف فرما ہیں » کیٹگری فورم » اسلام » طلاق بمطاق قرآن و سنت (حائضہ کی طلاق اور راجح موقف بمطاق قرآن و سنت)
طلاق بمطاق قرآن و سنت
lovelessDate: بدھ, 2011-09-14, 6:23 AM | Message # 1
Colonel
Group: ایڈ منسٹریٹر
Messages: 184
Status: آف لائن
جماعت اہل حدیث کی شائع شدہ تیسر الباری از علامہ وحید الزماں پارہ ۲۲ صفحہ ١٦۴ پر ہے ، ائمہ اربعہ اور اکثر فقہاء تو اس طرف گئے ہیں کہ شمار ہو گا اور ظاہریہ اور اہل حدیث اور امامیہ اور ہمارے مشائخ میں سے امام ابن تیمیہ اور امام ابن حزم رحمہ اور محمد باقر اور جعفر صادق اور ناصر علیہم السلام اہل بیت کا یہ قول ہے کہ اس طلاق کا شمار نہ ہو گا اس لیے کہ یہ بدعی اور حرام تھا ، شوکانی اور محققین اہل حدیث نے اسی کو ترجیح دی ہے۔ ائمہ اربعہ اور جمہور فقہاء نے اسی سے دلیل لی ہے اور یہ کہا ہے کہ جب ان عمر خود کہتے ہیں کہ یہ طلاق شمار کیا گیا تو اب اس کے وقوع میں کیاشک رہی ہم کہتے ہیں کہ ابن عمر کا صرف قول حجت نہیں ہو سکتا، کیونکہ انہوں نے نہیں بیان کیا کہ حضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے شمار کیے جانے کا حکم دیا۔

جماعت اہل حدیث کی شائع شدہ صحیح بخاری از داؤد راز طبع 2004 دیکھیےصفحہ 29 پر ہےائمہ اربعہ اور اکثر فقہاء تو اس طرح گئے ہیں کہ یہ طلاق شمار ہو گی اور ظاہریہ اور اہل حدیث اور امامیہ اور ہمارے مشائخ میں سے امام ابن تیمیہ، امام ابن حزم اور علامہ ابن القیم اور جناب محمد باقر اور حضرت جعفر صادق اور امام ناصر اور اہل بیت کا یہ قول ہے کہ اس طلاق کا شمار نہ ہو گا۔ اس لیے کہ یہ بدعی اور حرام تھی، شوکانی اور محققین اہل حدیث نے اس کو ترجیح دی ہے۔ ائمہ اربعہ اور جمہور فقہاء نے اسی سے دلیل لی ہے اور یہ کہا ہےکہ جب ابن عمر خود کہتے ہیں کہ یہ طلاق شمار کی گئی تو اب اس کےوقوع میں کیا شک رہا، ہم کہتےہیں کہ ابن عمر کا صرف قول حجت نہیں ہو سکتا کیونکہ انہوں نے یہ بیان نہیں کیا کہ حضرت نے اس کے شمار کیے جانے کا حکم دیا۔

جماعت اہل حدیث ہی کے رئیس ندوی اپنی کتاب ضمیر کا بحران صفحہ 349 پر لکھتے ہیں ، ہم کہتے ہیں کہ نصوص کتاب و سنت سے یہی ثابت ہے کہ بحالت حیض عورت کو دی ہوئی طلاق نہیں پڑتی اسی کو عام اہل حدیث اہل علم کی طرح روضہ ندیہ کے مصنف نے بھی اختیار کیا ہے ۔

نتائج تحقیق علمائے اہل حدیث
١۔ ائمہ اربعہ اور جمہور فقہاء کی دلیل قرآن و سنت کے قریب نہیں، اور نصوص کتاب و سنت کے خلاف ہے۔
۲۔ ابن حزم و شوکانی و محققین اہل حدیث کا مذہب قرآن و سنت کے قریب تر ہے۔
۳۔ صحابی کا قول حجت نہیں۔

حیران ہوں کہ روؤں جگر کو کہ پیٹوں دل کو میں

جماعت اہل حدیث ہی کی شائع شدہ کتاب احکام و مسائل صفحہ 491 پر طلاق کے احکام میں لکھا ہے ۔ برحق مسلک یہی ہے کہ حالت حیض میں دی گئی طلاق واقع ہو جاتی ہے، جمہور ائمہ محدثین کا یہی قول ہے۔ دلائل درج ذیل ہیں۔
۲۔ عبداللہ بن عمر جنہوں نے طلاق دی تھی انہوں نے خود اس کی تصریح کی ہے کہ یہ طلاق شمار کی گئی۔

جماعت اہل حدیث ہی کی شائع شدہ جدید سنن ابو داؤد از حافظ زبیر علی زئی دیکھیے ، حیض کے ایام میں طلاق خلاف سنت ہے مگر شمار کی جائے گی، لغو اور باطل نہیں۔

جماعت اہل حدیث ہی کی شائع شدہ موطا امام مالک از حافظ زبیر علی زئی صفحہ 320 دیکھیے۔
حالت حیض میں طلاق دینا جائز نہیں ہے لیکن اگر دی جائے تو یہ شمار ہوتی ہے۔ معلوم ہوا کہ بدعی طلاق واقع ہو جاتی ہےاگر چہ ایسی طلاق دینا غلط ہے۔

نتائج تحقیق محققین اہل حدیثۛ
١۔ ائمہ اربعہ و جمہور فقہاء کی دلیل کتاب و سنت کے قریب تر ہے۔
۲۔ ابن حزم و شوکانی و محققین اہل حدیث کا مذہب قرآن و سنت کے قریب نہیں ہے۔
۳۔ قول صحابی حجت ہے۔
٤۔ بدعی یعنی خلاف سنت طلاق واقع ہو جاتی ہے۔

کیا آپ حضرات بتا سکتےہیں، کہ یہ سب کیا ہے ، جن حضرات کی تحقیق پر آپ اعتماد کرتے ہیں اور ہر موضوع پر ان کے حوالے پیش کیے جاتے ہیں، کیا انہوں نے اتنے عرصہ تک جو موقف رکھا وہ غلط تھا ؟
اور اگر نہیں تو کیا اب کے اہل حدیث محقق حضرات نے جو نیا موقف اپنایا اور ابن حزم ، ابن تیمیہ ، شوکانی صاحبان کی تحقیق کو رد کر دیا یہ موقف صحیح ہے ؟
آخر کیا وجہ ہے نصوص کتاب و سنت تو صدیوں سے وہی ہیں مگر جماعت اہل حدیث کے موقف میں اتنی بڑی قلابازی آنے کی وجوہات کیا ہیں؟
اور جن لوگوں نے جماعت اہل حدیث کی تحقیق پر اعتماد کرتے ہوئے پہلے فتوے پر عمل کیا اور اب بھی کر رہے ہوں کہ کہ جن کے پاس صرف صحیح بخاری ہو گی؟ ان کا یہ عمل کس کھاتے میں جائے گا؟
اور کیا لوگوں کو اب نئی تحقیق پر عمل کرنا چاہیے یا کہ پرانی پر اور اس کی کیا گارنٹی ہےکہ چند سال بعد پھر محققین پرانے موقف کی طرف نہ رجوع کر جائیں؟؟؟؟؟؟


ہماری جنگ تو خود سے تھی،ڈھال کیا رکھتے
فقیر لوگ تھے ،مال و منال کیا رکھتے
 
آپ اس وقت فورم پر تشریف فرما ہیں » کیٹگری فورم » اسلام » طلاق بمطاق قرآن و سنت (حائضہ کی طلاق اور راجح موقف بمطاق قرآن و سنت)
  • Page 1 of 1
  • 1
Search: