بدھ
2024-04-24
8:38 PM
Welcome مہمان
RSS
 
Read! the name of lord پڑھ اپنے رب کے نام سے
Home Sign Up Log In
اپنے مرے ہوئے بھائی كا گوشت كھائے - آپ اس وقت فورم پر تشریف فرما ہیں »
[ Updated threads · New messages · Members · Forum rules · Search · RSS ]
  • Page 1 of 1
  • 1
آپ اس وقت فورم پر تشریف فرما ہیں » کیٹگری فورم » اسلام » اپنے مرے ہوئے بھائی كا گوشت كھائے (اپنے مرے ہوئے بھائی كا گوشت كھائے)
اپنے مرے ہوئے بھائی كا گوشت كھائے
lovelessDate: ہفتہ, 2011-07-09, 10:17 PM | Message # 1
Colonel
Group: ایڈ منسٹریٹر
Messages: 184
Status: آف لائن
قرآن مجید ایك مختصرترین جملہ میں بہت ہی دلچسپ انداز سے غیبت كی حقیقت كو بیان كرتا ہے ” ”كیا تم میں سے كوئی اس بات كو پسند كرے گا كہ اپنے مرے ہوئے بھائی كا گوشت كھائے" مذہبی رہنماؤں نے جس طرح شرك و بیدینی كا مقابلہ كیا ہے اسی طرح اندرونی صفات كی اصلاح كی طرف بہت زیادہ توجہ دی ہے ۔حضور سروركائنات صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: مجھے اس لئے نبی بنا كر بھیجا گیا ہے تاكہ مكارم اخلاق كو منزل كمال تك پہنچا دوں، اسی لئے آپ نے بڑی متین منطق اور سعادت بخش پروگرام كے ذریعہ لوگوں كی رہبری فرمائی ہے اور حدود فضیلت سے باہر جانے كو جرم قرار دیا ہے اور بڑی سختی كے ساتھ اس سے روكا ہے ۔ نہ صرف غیبت كا سننا اور غیبت كرنا گناہ ہے بلكہ شارع اسلام نے شخص غائب كی حیثیت كا دفاع كرنا بھی ہر مسلما ن كا فریضہ قرار دیا ہے ۔ چنانچہ ارشاد رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہے: اگر كسی مجمع میں كسی شخص كی غیبت كی جائے تو تمہارا فریضہ ہے كہ جس كی غیبت كی جا رہی ہے اس كا دفاع كرو اور لوگوں كو اس كی غیبت سے روكو اور وہاں سے اٹھ كر چلے جا وٴ ۔ جو شخص بھی اپنے برادر مومن كی عدم موجودگی میں اس كی آبرو كا دفاع كرتا ہے خدا اس كو عذاب جہنم سے بچا لیتا ہے، آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں: جو شخص كسی مسلمان كی غیبت كرتا ہے خدا چالیس دن تك اس كی نماز اور اس كے روزے كو قبول نہیں كرتا ۔ ہاں جس كی غیبت كی گئی ہے اگر وہ معاف كر دے تب قبول كر لیتا ہے، ایك اور جگہ ارشاد فرماتے ہیں: جو شخص كسی مسلمان كی ماہ رمضان میں غیبت كرتا ہے خدا اس كے روزے كے اجر كو ختم كر دیتا ہے ۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم واقعی مسلمان كی پہچان بتاتے ہوئے فرماتے ہیں: وہی شخص مسلمان ہے جس كی زبان اور جس كے ہاتھ سے تمام مسلمان محفوظ رہیں ۔بہت ہی واضح سی بات ہے كہ غیبت كرنے والا حصار فضیلت سے باہر ہو جاتا ہے ۔ اور اپنے كو انسانیت كی نگاہ میں ذلیل كر لیتا ہے مسلمانوں كا اجماع ہے كہ غیبت گناہ كبیرہ ہے كیونكہ غیبت كرنے والا علاوہ اس كے كہ دستور الٰہی كی مخالفت كرتا ہے وہ حق خدا كی بھی رعایت نھیں كرتا ہے اور حقوق مردم پر تعدی كرتا ہے ۔ جس طرح مردہ جسم اپنا دفاع نھیں كر سكتا اور نہ اپنے بدن پر ہونے والے ظلم كو روك سكتا ہے بالكل اسی طرح شخص غائب اپنی آبرو كی حفاظت نہیں كر سكتا اور نہ اس كا دفاع كر سكتا ہے جس طرح مسلمان جان كی حفاظت ضروری ہے اسی طرح اس كے آبرو كی بھی حفاظت ضروری ہے ۔


ہماری جنگ تو خود سے تھی،ڈھال کیا رکھتے
فقیر لوگ تھے ،مال و منال کیا رکھتے
 
آپ اس وقت فورم پر تشریف فرما ہیں » کیٹگری فورم » اسلام » اپنے مرے ہوئے بھائی كا گوشت كھائے (اپنے مرے ہوئے بھائی كا گوشت كھائے)
  • Page 1 of 1
  • 1
Search: