Bismi Allahi alrrahmani alrraheemi بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
Allah in the name of the most Affectionate the Merciful. اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا (ف۱)
(ف۱) - سورۂ ممتحنہ مدنیّہ ہے ، اس میں دو۲ رکوع ، تیرہ ۱۳ آیتیں ، تین سو اڑتالیس ۳۴۸کلمے ، ایک ہزار پانچ سو دس۱۵۱۰ حرف ہیں ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 1. Ya ayyuha allatheena amanoo la tattakhithoo AAaduwwee waAAaduwwakum awliyaa tulqoona ilayhim bialmawaddati waqad kafaroo bima jaakum mina alhaqqi yukhrijoona alrrasoola waiyyakum an tuminoo biAllahi rabbikum in kuntum kharajtum jihadan fee sabeelee waibtighaa mardatee tusirroona ilayhim bialmawaddati waana aAAlamu bima akhfaytum wama aAAlantum waman yafAAalhu minkum faqad dalla sawaa alssabeeli 1. یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَتَّخِذُوْا عَدُوِّیْ وَ عَدُوَّكُمْ اَوْلِیَآءَ تُلْقُوْنَ اِلَیْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ وَ قَدْ كَفَرُوْا بِمَا جَآءَكُمْ مِّنَ الْحَقِّ ۚ یُخْرِجُوْنَ الرَّسُوْلَ وَ اِیَّاكُمْ اَنْ تُؤْمِنُوْا بِاللّٰهِ رَبِّكُمْ ؕ اِنْ كُنْتُمْ خَرَجْتُمْ جِهَادًا فِیْ سَبِیْلِیْ وَ ابْتِغَآءَ مَرْضَاتِیْ ۖۗ تُسِرُّوْنَ اِلَیْهِمْ بِالْمَوَدَّةِ ۖۗ وَ اَنَا اَعْلَمُ بِمَاۤ اَخْفَیْتُمْ وَ مَاۤ اَعْلَنْتُمْ ؕ وَ مَنْ یَّفْعَلْهُ مِنْكُمْ فَقَدْ ضَلَّ سَوَآءَ السَّبِیْلِ۱
1. O believers! Take not for friends My and your enemies, you deliver the news to them in friendship, while they are deniers of the truth that has come to you, and drive out the Messenger and yourselves from homes because you believe in Allah, your Lord. If you have come out in my path to struggle and to seek My pleasure, take them not for friends; you send them secret message of love, while I know well what you conceal and what you reveal. And whoever of you does so, has, undoubtedly, gone astray from the straight path. 1. اے ایمان والو میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ (ف۲) تم انہیں خبریں پہنچاتے ہو دوستی سے حالانکہ وہ منکِر ہیں اس حق کے جو تمہارے پاس آیا (ف۳) گھر سے جدا کرتے ہیں (ف۴) رسول کو اور تمہیں اس پر کہ تم اپنے رب اللہ پر ایمان لائے اگر تم نکلے ہو میری راہ میں جہاد کرنے اور میری رضا چاہنے کو تو ان سے دوستی نہ کرو تم انہیں خفیہ پیام محبّت کا بھیجتے ہو اور میں خوب جانتا ہوں جو تم چُھپاؤ اور جو ظاہر کرو اور تم میں جو ایسا کرے وہ بیشک وہ سیدھی راہ سے بہکا
(ف۲) - یعنی کفّار کو ۔ شانِ نزول : بنی ہاشم کے خاندان کی ایک باندی سارہ مدینہ طیّبہ میں سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے حضور میں حاضر ہوئی جب کہ حضورفتحِ مکّہ کا سامان فرمارہے تھے حضور نے اس سے فرمایا کیا تو مسلمان ہو کر آئی ؟ اس نے کہا نہیں ، فرمایا کیا ہجرت کرکے آئی ؟ عرض کیا نہیں فرمایا پھر کیوں آئی ؟ اس نے کہا محتاجی سے تنگ ہو کر ، بنی عبدالمطّلب نے اس کی امداد کی ، کپڑے بنائے ، سامان دیا ۔ حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ تعالٰی عنہ اس سے ملے انہوں نے اس کو دس دینار دیئے ایک چادر دی اور ایک خط اہلِ مکّہ کے پاس اس کی معرفت بھیجا جس کا مضمون یہ تھا کہ سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم تم پر حملہ کا ارادہ رکھتے ہیں تم سے اپنے بچاؤ کی جو تدبیر ہوسکے کرو ، سارہ یہ خط لے کر روانہ ہوگئی اللہ تعالٰی نے اپنے حبیب کو اس کی خبر دی حضور نے اپنے چند اصحاب کو جن میں حضرت علیِ مرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ بھی تھے گھوڑوں پر روانہ کیا اور فرمایا مقامِ روضہ خاخ پر تمہیں ایک مسافر عورت ملے گی اس کے پاس حاطب بن ابی بلتعہ کا خط ہے جو اہلِ مکّہ کے نام لکھا گیا ہے وہ خط اس سے لے لو اور اس کو چھوڑ دو اگر انکارکرے تو اس کی گردن ماردویہ حضرات روانہ ہوئے اور عورت کو ٹھیک اسی مقام پر پایا جہاں حضور سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایا تھا اس سے خط مانگا وہ انکار کر گئی اور قَسم کھا گئی صحابہ نے واپسی کا قصد کیا حضرت علیِ مرتضٰی رضی اللہ تعالٰی عنہ نے بقَسم فرمایا کہ سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی خبر خلاف ہوہی نہیں سکتی اور تلوار کھینچ کر عورت سے فرمایا یا خط نکال یا گردن رکھ جب اس نے دیکھا کہ حضرت بالکل آمادۂِ قتل ہیں تو اپنے جوڑے میں سے خط نکالا حضور سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے حضرت حاطب رضی اللہ تعالٰی عنہ کو بُلا کر فرمایا کہ اے حاطب اس کا کیا باعث ؟ انہوں نے عرض کیا یارسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم میں جب سے اسلام لایا کبھی میں نے کفر نہیں کیا اور جب سے حضور کی نیاز مندی میسّر آئی کبھی حضور کی خیانت نہ کی اور جب سے اہلِ مکّہ کو چھوڑا کبھی ان کی محبّت نہ آئی لیکن واقعہ یہ ہے کہ میں قریش میں رہتا تھا اور انکی قوم سے نہ تھا میرے سوائے اور جو مہاجرین ہیں ان کے مکّہ مکرّمہ میں رشتہ دار ہیں جو ان کے گھر بار کی نگرانی کرتے ہیں مجھے اپنے گھر والوں کا اندیشہ تھا اسلئے میں نے یہ چاہا کہ میں اہلِ مکّہ پر کچھ احسان رکھ دوں تاکہ وہ میرے گھر والوں کو نہ ستائیں اور یہ میں یقین سے جانتا ہوں کہ اللہ تعالٰی اہلِ مکّہ پر عذاب نازل فرمانے والا ہے میرا خط انہیں بچا نہ سکے گا سیّدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے ان کا یہ عذر قبول فرمایا اور ان کی تصدیق کی حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم مجھے اجازت دیجئے اس منافق کی گردن ماردوں حضور نے فرمایا اے عمر (رضی اللہ تعالٰی عنہ) اللہ تعالٰی خبردار ہے جب ہی اس نے اہلِ بدر کے حق میں فرمایا کہ جو چاہو کرو میں نے تمہیں بخش دیا یہ سن کر حضرت عمر رضی اللہ تعالٰی عنہ کے آنسو جاری ہوگئے اور یہ آیات نازل ہوئیں ۔
(ف۳) - یعنی اسلام اور قرآن ۔
(ف۴) - یعنی مکّہ مکرّمہ سے ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 2. In yathqafookum yakoonoo lakam aAAdaan wayabsutoo ilaykum aydiyahum waalsinatahum bialssooi wawaddoo law takfuroona 2. اِنْ یَّثْقَفُوْكُمْ یَكُوْنُوْا لَكُمْ اَعْدَآءً وَّ یَبْسُطُوْۤا اِلَیْكُمْ اَیْدِیَهُمْ وَ اَلْسِنَتَهُمْ بِالسُّوْٓءِ وَ وَدُّوْا لَوْ تَكْفُرُوْنَؕ۲
2. If they get hold of you, they will be your enemies and will stretch forth their hands and their tongues towards you with evil, and they desire that you should anyhow become disbelievers. 2. اگر تمہیں پائیں (ف۵) تو تمہارے دشمن ہوں گے اور تمہاری طرف اپنے ہاتھ (ف۶) اور اپنی زبانیں (ف۷) برائی کے ساتھ دراز کریں گے اور ان کی تمنا ہے کہ کسی طرح تم کافر ہو جاؤ (ف۸)
(ف۵) - یعنی اگر کفّار تم پر موقع پاجائیں ۔
(ف۶) - ضرب و قتل کے ساتھ۔
(ف۷) - سبّ وشتم اور ۔
(ف۸) - تو ایسے لوگوں کو دوست بنانا اور ان سے بھلائی کی امید رکھنا اور انکی عداوت سے غافل رہنا ہر گز نہ چاہئے ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 3. Lan tanfaAAakum arhamukum wala awladukum yawma alqiyamati yafsilu baynakum waAllahu bima taAAmaloona baseerun 3. لَنْ تَنْفَعَكُمْ اَرْحَامُكُمْ وَ لَاۤ اَوْلَادُكُمْ ۛۚ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ ۛۚ یَفْصِلُ بَیْنَكُمْ ؕ وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ بَصِیْرٌ۳
3. Never will profit you, neither your kind-red nor your children on the Day of Judgement. He shall separate you from them. And Allah is seeing your doings. 3. ہرگز کام نہ آئیں گے تمہیں تمہارے رشتے اور نہ تمہاری اولاد (ف۹) قیامت کے دن تمہیں ان سے الگ کر دے گا (ف۱۰) اور اللہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے
(ف۹) - جن کی وجہ سے تم کفّار سے دوستی و موالات کرتے ہو ۔
(ف۱۰) - کہ فرمانبردار جنّت میں ہوں گے اور کافر نافرمان جہنّم میں ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 4. Qad kanat lakum oswatun hasanatun fee ibraheema waallatheena maAAahu ith qaloo liqawmihim inna buraao minkum wamimma taAAbudoona min dooni Allahi kafarna bikum wabada baynana wabaynakumu alAAadawatu waalbaghdao abadan hatta tuminoo biAllahi wahdahu illa qawla ibraheema liabeehi laastaghfiranna laka wama amliku laka mina Allahi min shayin rabbana AAalayka tawakkalna wailayka anabna wailayka almaseeru 4. قَدْ كَانَتْ لَكُمْ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ فِیْۤ اِبْرٰهِیْمَ وَ الَّذِیْنَ مَعَهٗ ۚ اِذْ قَالُوْا لِقَوْمِهِمْ اِنَّا بُرَءٰٓؤُا مِنْكُمْ وَ مِمَّا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ ؗ كَفَرْنَا بِكُمْ وَ بَدَا بَیْنَنَا وَ بَیْنَكُمُ الْعَدَاوَةُ وَ الْبَغْضَآءُ اَبَدًا حَتّٰی تُؤْمِنُوْا بِاللّٰهِ وَحْدَهٗۤ اِلَّا قَوْلَ اِبْرٰهِیْمَ لِاَبِیْهِ لَاَسْتَغْفِرَنَّ لَكَ وَ مَاۤ اَمْلِكُ لَكَ مِنَ اللّٰهِ مِنْ شَیْءٍ ؕ رَبَّنَا عَلَیْكَ تَوَكَّلْنَا وَ اِلَیْكَ اَنَبْنَا وَ اِلَیْكَ الْمَصِیْرُ۴
4. Undoubtedly, there was a good example to follow for you in Ibrahim and his companions, when they said to their people, 'undoubtedly' we are quit of you and that you worship beside Allah, we deny you', and there has appeared enmity and hatred between us and you for ever; until you believe in one Allah, but the saying of Ibrahim to his father 'I will surely ask forgiveness for you, and I have no authority for your any favour against Allah. O our Lord! In You do we put our trust and to You do we turn, and to You is the final return. 4. بیشک تمہارے لئے اچھی پیروی تھی (ف۱۱) ابراہیم اور اس کے ساتھ والوں میں (ف۱۲) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا (ف۱۳) بیشک ہم بیزار ہیں تم سے اور ان سے جنہیں اللہ کے سوا پوجتے ہو ہم تمہارے منکِر ہوئے (ف۱۴) اور ہم میں اور تم میں دشمنی اور عداوت ظاہر ہو گئی ہمیشہ کے لئے جب تک تم ایک اللہ پر ایمان نہ لاؤ مگر ابراہیم کا اپنے باپ سے کہنا کہ میں ضرور تیری مغفرت چاہوں گا (ف۱۵) اور میں اللہ کے سامنے تیرے کسی نفع کا مالک نہیں (ف۱۶) اے ہمارے رب ہم نے تجھی پر بھروسہ کیا اور تیری ہی طرف رجوع لائے اور تیری ہی طرف پھرنا ہے (ف۱۷)
(ف۱۱) - حضرت حاطب رضی اللہ تعالٰی عنہ اور دوسرے مومنین کو خطاب ہے اور سب کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اقتداء کرنے کا حکم ہے کہ دِین کے معاملہ میں اہلِ قرابت کے ساتھ انکا طریقہ اختیار کریں ۔
(ف۱۲) - ساتھ والوں سے اہلِ ایمان مراد ہیں ۔
(ف۱۳) - جو مشرک تھی ۔
(ف۱۴) - اور ہم نے تمہارے دِین کی مخالفت اختیار کی ۔
(ف۱۵) - یہ قابلِ اتباع نہیں ہے کیونکہ وہ ایک وعدے کی بناء پر تھا اور جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو ظاہر ہوگیا کہ وہ کفر پر مستقل ہے تو آپ نے اس سے بیزاری کی، لہٰذا یہ کسی کےلئے جائز نہیں کہ اپنے بے ایمان رشتہ دار کےلئے دعائے مغفرت کرے ۔
(ف۱۶) - اگر تو اس کی نافرمانی کرے اورشرک پر قائم رہے ۔ ( خازن)
(ف۱۷) - یہ بھی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اور ان مومنین کی دعا ہے جو آپ کے ساتھ تھے اور ماقبل استثناء کے ساتھ متصل ہے لہذا مومنین کو اس دعا میں حضرت ابراہیم علیہ السلام کا اتباع کرنا چاہئے ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 5. Rabbana la tajAAalna fitnatan lillatheena kafaroo waighfir lana rabbana innaka anta alAAazeezu alhakeemu 5. رَبَّنَا لَا تَجْعَلْنَا فِتْنَةً لِّلَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ اغْفِرْ لَنَا رَبَّنَا ۚ اِنَّكَ اَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۵
5. O our Lord! Put not us in a trial of those who disbelieve, and forgive us our Lord, undoubtedly You are the Esteemed one, Wise. 5. اے ہمارے رب ہمیں کافروں کی آزمائش میں نہ ڈال (ف۱۸) اور ہمیں بخش دے اے ہمارے رب بیشک تو ہی عزت و حکمت والا ہے
(ف۱۸) - انہیں ہم پر غلبہ نہ دے کہ وہ اپنے آپ کو حق پر گمان کرنے لگیں ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 6. Laqad kana lakum feehim oswatun hasanatun liman kana yarjoo Allaha waalyawma alakhira waman yatawalla fainna Allaha huwa alghanniyyu alhameedu 6. لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْهِمْ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَنْ كَانَ یَرْجُوا اللّٰهَ وَ الْیَوْمَ الْاٰخِرَ ؕ وَ مَنْ یَّتَوَلَّ فَاِنَّ اللّٰهَ هُوَ الْغَنِیُّ الْحَمِیْدُ۠۶
6. Undoubtedly, there was a good example in them for you for him who has hope in Allah and the Last Day. And whosoever turns away, then undoubtedly Allah is self-sufficient, All-Praised. 6. بیشک تمہارے لئے (ف۱۹) ان میں اچھی پیروی تھی (ف۲۰) اسے جو اللہ اور پچھلے دن کا امیدوار ہو (ف۲۱) اور جو منھ پھیرے (ف۲۲) تو بیشک اللہ ہی بے نیاز ہے سب خوبیوں سراہا
(ف۱۹) - اے امّتِ حبیبِ خدا محمّد مصطفٰے صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ۔
(ف۲۰) - یعنی حضرت ابراہیم علیہ السلام اور ان کے ساتھ والوں میں ۔
(ف۲۱) - اللہ تعالٰی کی رحمت و ثواب اور راحتِ آخرت کا طالب ہو اور عذابِ الٰہی سے ڈرے ۔
(ف۲۲) - ایمان سے اور کفّار سے دوستی کرے ۔
--------------------------------------------------------------------------------
|