Statistics |
|
|
ٹوٹل آن لائن 4 مہمان 4 صارف 0 | |
|
7:40 AM حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم |
حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم | صحیح بخاری - کتاب الایمان
(3) باب: أمور الإيمان
وقول الله تعالى {ليس البر أن تولوا وجوهكم قبل المشرق والمغرب ولكن البر من آمن بالله واليوم الآخر والملائكة والكتاب والنبيين وآتى المال على حبه ذوي القربى واليتامى والمساكين وابن السبيل والسائلين وفي الرقاب وأقام الصلاة وآتى الزكاة والموفون بعهدهم إذا عاهدوا والصابرين في البأساء والضراء وحين البأس أولئك الذين صدقوا وأولئك هم المتقون}. وقوله {قد أفلح المؤمنون} الآية.
حدیث رقم 9
حدثنا عبد الله بن محمد، قال حدثنا أبو عامر العقدي، قال حدثنا سليمان بن بلال، عن عبد الله بن دينار، عن أبي صالح، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال { الإيمان بضع وستون شعبة، والحياء شعبة من الإيمان }
باب نمبر (3)
ایمان کے کاموں کا بیان اور اللہ پاک کے اس فرمان کی تشریح کہ
نیکی یہی نہیں ہے کہ تم (نماز میں ) اپنا منہ پورب یا پچھم کی طرف کر لو بلکہ اصلی نیکی تو اس انسان کی ہے جو اللہ (کی ذات و صفات ) پر یقین رکھے اور قیامت کو برحق مانے اور فرشتوں کے وجود پر ایمان لائے اور آسمان سے نازل ہونے والی کتاب کو سچا تسلیم کرے ۔ اور جس قدر نبی ، رسول علیہ السلام دنیا میں تشریف لائے ان سب کو سچا تسلیم کرے ۔ اور وہ شخص مال دیتا ہو اللہ کی محبت میں اپنے (حاجت مند) رشتہ داروں کو اور (نادار) یتیموں کو اور دوسرے محتاج لوگوں کو اور (تنگ دست) مسافروں کو اور (لاچاری میں) سوال کرنے والوں کو اور (قیدی اور غلاموں کی ) گردن چھڑانے میں اور نماز کی پابندی کرتا ہواور زکوة ادا کرتا ہو اور اپنے وعدوں کو پورا کرنے والے جب وہ کسی امر کی بابت وعدہ کریں ۔ اور وہ لوگ جو صبر و شکر کرنے والے ہیں تنگ دستی میں اور بیماری میں اور (معرکہ) جہاد میں۔ یہی لوگ وہ ہیں جن کو سچا مومن کہا جا سکتا ہے اور یہی لوگ درحقیقت پرہیز گار ہیں۔ یقینا ایمان والے کامیاب ہوگئے ۔ جو اپنی نمازوں میں خشوع خضوع کرنے والے ہیں۔ اور جو لغو باتوں سے برکنار رہنے والے ہیں۔ اور وہ جو زکوة سے پاکیزگی حاصل کرنے والے ہیں۔ اور جو اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کرنے والے ہیں سوائے اپنی بیویوں اور لونڈیوں سے کیونکہ ان کے ساتھہ صحبت کرنے میں ان پر کوئی الزام نہیں۔ ہاں جو ان کے علاوہ (زنا یا لواطت یا مشت زنی وغیرہ سے) شہوت رانی کریں ایسے لوگ حد سے نکلنے والے ہیں۔ اور جو لوگ اپنی امانت و عہد کا خیال رکھنے والے ہیں اور جو اپنی نمازوں کی کامل طور پر حفاظت کرتے ہیں یہی لوگ جنت الفردوس کی وراثت حاصل کر لیں گے پھر وہ اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔
حدیث نمبر (9)
ہم سے بیان کیا عبداللہ بن محمد جعفی نے، انہوں نے کہا ہم سے بیان کیا ابو عامر عقدی نے، انہوں نے کہا ہم سے بیان کیا سلیمان بن بلال نے، انہوں نے عبداللہ دینار سے، انہوں نے روایت کیا ابو صالح سے، انہوں نے نقل کیا حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ، انہوں نے نقل فرمایا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا { ایمان کی ساٹھہ سے کچھہ اوپر شاخیں ہیں اور حیا (شرم ) بھی ایمان کی ایک شاخ ہے |
|
Views: 446386 |
Added by: loveless
| Rating: 10.0/1 |
|
|
|
|