روزہ افطار کرنے میں جلدی کرنا: سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
سنت رسول ﷺ
روزہ جلد افطار کرنے کی سنت کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ لوگ ہمیشہ بھلائی میں رہیں گے جب تک وہ اس سنت کو اپناتے رہیں گے۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی وضاحت
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے روزہ افطار کرنے میں جلدی کرنے کی فضیلت کو بہت واضح انداز میں بیان کیا۔ انہوں نے فرمایا کہ یہ عمل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا تھا۔
"حضرت مسروق نے فرمایا کہ وہ کون شخص ہے جو کہ نماز بھی جلدی ادا کرتا ہے اور روزہ بھی جلد افطار کر لیتا ہے?"
- حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا
صحابہ کرام کا عمل
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اور دوسرے صحابہ کرام نے ہمیشہ اس سنت پر عمل کیا اور اس سے دوسروں کو بھی آگاہ کیا۔ ان کا مقصد صرف سنت کی پیروی نہیں تھا بلکہ اس عمل
کے ذریعے اللہ کی رضا حاصل کرنا تھا۔
حدیث کی فضیلت
مختلف حدیثوں میں ذکر ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے ان بندوں کو پسند کرتا ہے جو روزہ افطار کرنے میں جلدی کرتے ہیں۔ اس میں ایک اہم نکتہ یہ ہے کہ افطار میں جلدی کرنا صرف ایک جسمانی عمل
نہیں بلکہ روحانی فائدہ بھی دیتا ہے۔
افطار کی اہمیت
روزہ افطار کرنے کے وقت کا بہت اہمیت ہے۔ اس وقت دعا کرنا، اللہ کے سامنے توبہ کرنا اور اس کا شکر ادا کرنا انتہائی فائدہ مند ہے۔
"جو بندہ اس سنت کو اپناتا ہے، اللہ کی رضا کی طرف اس کا قدم بڑھتا ہے، جو کہ اس کی آخرت کے لیے بہترین عمل ہے۔"
- ترمذی شریف
دعا کا وقت
روزہ افطار کرنے کے وقت کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ وقت دعا کے لئے انتہائی مناسب ہوتا ہے۔ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ روزہ دار کی دعا رد نہیں کی جاتی۔
روحانی فوائد
روزہ جلد افطار کرنے کے روحانی فوائد میں سے سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ انسان کا دل اللہ کی محبت میں رچا بستا ہے اور وہ اس سنت کی پیروی کرکے اپنے عمل کو اللہ کے قریب کرتا ہے۔
عمل کی تسلسل
- افطار میں جلدی کرنے کا عمل انسان کے اندر نظم و ضبط پیدا کرتا ہے اور اسے دوسرے عبادات میں بھی جلدی کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ اس سے روحانیت میں اضافہ ہوتا ہے اور انسان کے دل میں اطمینان
- پیدا ہوتا ہے۔
افطار کے آداب
افطار کے وقت کچھ مخصوص آداب ہیں جو ہمیں سنت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملے ہیں۔ ان آداب کو اپنانا ایک مسلمان کی زندگی میں روحانیت کو بڑھاتا ہے:
دعا کرنا: افطار سے پہلے دعا کرنا ایک اہم عمل ہے، کیونکہ حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہے کہ روزہ دار کی دعا رد نہیں کی جاتی۔
کھجور سے افطار کرنا: کھجور سے افطار کرنا سنت ہے، اور یہ صحت کے لئے بھی فائدہ مند ہے۔
پانی سے افطار کرنا: افطار کے وقت پانی پینا سنت ہے، اور یہ جسم کو تروتازہ کرتا ہے۔
افطار کے وقت کی دعاؤں کی اہمیت
افطار کے وقت دعا کرنا بہت اہمیت رکھتا ہے۔ یہاں کچھ دعائیں ہیں جو آپ افطار کے وقت پڑھ سکتے ہیں:
"اللهم إني لك صمت وعلى رزقك أفطرت"
(اے اللہ! میں نے تیرے لیے روزہ رکھا اور تیرے رزق پر افطار کیا۔)
روحانیت اور اخلاقی فوائد
روزہ اور افطار کے دوران روحانیت کے کئی فوائد ہیں۔ یہ عمل انسان کو زیادہ تحمل، صبر، اور اخلاقی ذمہ داری سکھاتا ہے:
صبر کا درس: روزہ انسان کو صبر کا درس دیتا ہے اور اسے اپنے جذبات پر قابو پانے کی صلاحیت فراہم کرتا ہے۔
اللہ کی رضا کی کوشش: افطار کی جلدی کرنا اور روزہ رکھنا انسان کو اللہ کی رضا کی طرف بڑھاتا ہے۔
روحانی ترقی: روزہ اور افطار کے دوران انسان اپنی روحانیت میں اضافے کے لئے کوشش کرتا ہے اور اس کی دعائیں زیادہ قبول ہوتی ہیں۔
صحابہ کرام کی افطار سے متعلق تعلیمات
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ اور دوسرے صحابہ کرام نے روزہ اور افطار سے متعلق مختلف تعلیمات دی ہیں جو آج بھی مسلمانوں کے لیے ایک رہنمائی کا ذریعہ ہیں:
"حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: 'ہمیں روزہ کے افطار کا وقت قریب ہونے پر جلدی کرنا چاہیے، کیونکہ یہ سنت ہے۔'"
یہ تعلیمات ہمیں بتاتی ہیں کہ کس طرح ہم سنت کے مطابق اپنی زندگی کو بہتر بنا سکتے ہیں۔