پاکستان میں اسلامی فرقے

اسلام میں فرقہ بندی کی حقیقت

  • اسلام میں فرقہ بندی یا مسلک سازی کی کوئی اصل یا جائز بنیاد نہیں ہے

  • قرآن اور حدیث میں مسلمانوں کو اتحاد اور بھائی چارہ کی تعلیم دی گئی ہے، اور فرقہ بندی کو اللہ کی نظر میں ناپسندیدہ سمجھا گیا ہے۔

  • قرآن و حدیث کی روشنی میں فرقہ بندی کے بارے میں:

  • قرآن کی تعلیمات:

  • اللہ تعالی نے قرآن میں فرمایا:

  • "تمہارا اُمّت واحدہ ہے اور میں تمہارا پروردگار ہوں، پس میری عبادت کرو" (الأنبياء: 92)

  • یہاں اللہ نے مسلمانوں کو ایک اُمّت قرار دیا ہے، اور فرقہ بندی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

  • قرآن میں ایک اور آیت میں فرمایا:

  • "اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی بات مانو، اور آپس میں تفرقہ نہ ڈالو" (آل عمران: 103)

  • حدیث میں فرقہ بندی کی مذمت:

  • حضرت نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:

  • "میرے بعد تمہاری حالت یہ ہو گی کہ تم میں سے ہر ایک گروہ اپنی من پسند بات کو درست سمجھے گا اور باقی سب گروہ باطل سمجھے گا"۔ (مسلم)

  • ایک اور حدیث میں فرمایا:

  • "تم سے پہلے لوگ اپنے دین میں تفرقہ ڈال چکے ہیں، اور تم بھی اسی طرح تفرقہ ڈال کر ان کے نقش قدم پر چل پڑو گے" (بخاری)

  • مسلمانوں کا اتحاد:

  • قرآن اور حدیث کی روشنی میں اسلام نے مسلمانوں کو ایک امت قرار دیا ہے، اور انہیں مختلف مسالک میں تقسیم ہونے سے منع کیا ہے۔ مسلمانوں کا اصل مقصد اللہ کی رضا اور اس کے رسول ﷺ کی پیروی کرنا ہے۔

  • فرقہ بندی اسلام میں ایک فتنہ اور انتشار کا سبب بنتی ہے، اور یہ دین کی اصل روح کے خلاف ہے۔

  • مختلف فرقوں کی موجودگی:

  • اسلام میں مختلف فقہ (جیسے حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) اور مختلف مسالک (شیعہ، سنی) موجود ہیں، لیکن ان کا مقصد اللہ کی رضا اور دین کی اصل تعلیمات پر عمل کرنا ہے۔

  • حضرت عبد اللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ آنحضرتؐ نے فرمایا:۔

  • ’’بنی اسرائیل بہتر فرقوں میں بٹ گئے تھے میری امت تہتر فرقوں میں بٹ جائے گی اور ایک فرقہ کے سوا باقی سب ناری ہوں گے ۔ صحابہ نے پوچھا یہ ناجی فرقہ کون سا ہے تو حضورؐ نے فرمایا جو میری اور میرے صحابہ کی سنت پر قائم ہوگا‘‘۔

  • (ترمذی کتاب الایمان باب افتراق ھذہ الامۃ)

  • اس حدیث کے عین مطابق امت فرقوں میں تقسیم ہو چکی ہے۔ بنیادی طور پر دو بڑے گروہ ہیں۔ ۱۔ اہل سنت والجماعت، ۲۔ شیعہ

  • اہل سنت والجماعت چاروں خلفاء راشدین کو برحق مانتے ہیں۔ ان کے دو بڑے گروہ ہیں:

  • ۱۔ مقلد

  • قرآن کریم اور سنت کو سمجھنے کے لئے بزرگان امت اور فقہاء کرام کی تقلید کو واجب قرار دیتے ہیں۔ مقلدین کے مشہور فقہی مسلک چار ہیں:

  • ۱۔ حنفی

  • ۲۔ شافعی

  • ۳۔ مالکی

  • ۴۔ حنبلی

  • ’’میرے خیال میں یہ چاروں مذہب اللہ تعالیٰ کا فضل ہیں۔ اور اسلام کے واسطے ایک چار دیواری‘‘۔ (ملفوظات جلد اول۔ صفحہ ۵۳۴)

  • حنفی

  • حضرت امام ابو حنیفہ نعمان بن ثابت (ولادت بمقام کوفہ ۸۰ھ وفات ۱۵۰ھ) کے پیروکار ہیں۔ پاک و ہند اور بعض دیگر ممالک میں زیادہ تر اسی مسلک کے مسلمان ہیں۔

  • پاکستان میں حنفیوں کے دو مشہور مکاتب فکر ہیں:

  • بریلوی

  • مولوی احمد رضا خان صاحب بریلوی (۱۴ جون ۱۸۵۶۔۲۸ اکتوبر۱۹۲۱) اس فرقہ کے بانی تصور کئے جاتے ہیں جو کہ قصبہ بریلی (بھارت) میں پیدا ہوئے۔ احمد رضا خان صاحب کو ان کے مرید حضور پرنُور، عظیم البرکت، امام اہلسنت، مجدد مأۃ حاضرہ وغیرہ کے لقب سے یاد کرتے ہیں۔ فاتحہ خوانی، چہلم، گیارہویں، عرس، سجدۂ تعظیمی، تصور شیخ، مجالس میلاد النبی میں آنحضور کو حاضر ناظر جان کر کھڑے ہوکر درود پڑھنے کا ان میں خوب رواج ہے۔ اکثر سجادہ نشین اور گدی نشین اسی مسلک کے ہیں۔

  • عقائد:

  • ۱۔ آنحضور ﷺ نور ہیں۔ آپ کا سایہ نہیں تھا۔ خدا نے اپنے نور کا ایک حصہ کاٹ کر آپ کو بنادیا۔

  • ۲۔ بریلوی حضرات کے نزدیک آنحضرت ﷺ غیب کا علم رکھتے تھے۔

  • ۳۔ حضورؐ کے نام پر انگوٹھے چوم کر آنکھوں کو لگاتے ہیں۔

  • ۴۔ اذان کے ساتھ صلوۃ و سلام کا ورد بآواز بلند کرتے ہیں۔

  • ۵۔ امام کے پیچھے فاتحہ پڑھنا گناہ سمجھتے ہیں۔ آمین بالجہر کہنا ناجائز قرار دیتے ہیں۔

  • ۶۔ تراویح ۲۰ رکعت ادا کرتے ہیں۔

  • دیوبندی

  • دیوبندی مکتبہ فکر اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ آنحضرت ﷺ بشر ہیں اور آپؐ کا نورانی ہونا ایک غلط عقیدہ ہے۔

  • ’’تو کہہ کہ میں صرف تمہاری طرح کا ایک بشر ہوں (فرق صرف یہ ہے) کہ میری طرف وحی نازل کی جاتی ہے۔‘‘ (الکہف: ۱۱۱)

  • بریلوی سیاسی تنظیمیں

  • ۱۔ جمیعت علماء پاکستان (نورانی)

  • ۲۔ انجمن حزب الاحناف

  • ۳۔ جمیعت المشائخ

  • ۴۔ عوامی تحریک کے بانی ڈاکٹر طاہر القادری بھی بریلوی مسلک رکھتے ہیں۔

  • دیوبندی

  • حنفیوں کا دوسرا بڑا گروہ دارالعلوم دیوبند کی طرف منسوب ہوتا ہے۔ اس مدرسہ کے بانی مولانا محمد قاسم نانوتوی (۱۸۳۲ء تا ۱۸۸۰ء) تھے۔ ان کے بعد علامہ رشید احمد گنگوہی مدرسہ کے سرپرست اور مفتی بنے۔ ان کے فتوے ’’فتاوٰی رشیدیہ‘‘ کے نام سے شائع ہو چکے ہیں۔ ان کی وفات ۱۹۰۵ء میں ہوئی۔ انہیں ’خاتم الاولیاء والمحدثین‘ اور ’بانیٔ اسلام کا ثانی‘ کا خطاب دیا گیا۔ ان کے بعد مولوی اشرف علی تھانوی، مولوی محمود الحسن، مولوی بشیراحمد عثمانی شیخ الاسلام ، مفتی کفایت اللہ اور مولوی سید حسین احمد مدنی وغیرہ نے دیوبند مسلک کی بہت خدمت کی۔

  • دیوبندی عقائد

  • دیوبندی احباب فاتحہ خلف الامام کو جائز سمجھتے ہیں، واجب نہیں مانتے۔ وہ آنحضرت ﷺ کو بشر اور معراج کو جسمانی مانتے ہیں اور رسوم و بدعات سے متنفر ہیں۔

  • مولوی اشرف علی تھانوی کی مجلس میں احمدیوں کے بارے میں کسی شخص نے کہا ’’حضرت ان لوگوں کا دین بھی کوئی دین ہے، نہ خدا کو مانیں نہ رسول کو‘‘ حضرت نے معاً لہجہ بدل کر ارشاد فرمایاکہ ’’یہ زیادتی ہے، توحید میں ہمارا ان کا کوئی اختلاف نہیں، اختلاف رسالت میں ہے۔ اور اس کے بھی صرف ایک باب میں یعنی عقیدہ ختم رسالت میں۔ بات کو بات کی جگہ پر رکھنا چاہئے‘‘۔ (سچی باتیں از عبد الماجد دریابادی۔ صفحہ ۲۱۳)

  • مشہور دیوبندی عالم علامہ عبید اللہ سندھی اپنی تفسیر میں لکھتے ہیں: ’’یہ جو حیات عیسیٰ لوگوں میں مشہور ہے یہ یہودی کہانی نیز صابی من گھڑت کہانی ہے۔۔۔۔ قرآن میں ایسی کوئی آیت نہیں جو اس بات پر دلالت کرتی ہو کہ عیسیٰ نہیں مرا‘‘۔ (الہام الرحمان فی تفسیر القرآن۔ صفحہ۲۴۰)

  • دیوبندی تنظیمیں

  • ۱۔ تبلیغی جماعت

  • ۲۔ مجلس احرار

  • ۳۔ مجلس تحفظ ختم نبوت

  • غیر مقلد کے گروہ

  • ۱۔ اہل قرآن

  • ۲۔ اہل حدیث

  • اہل قرآن

  • اہل قرآن کو مخالفین چکڑالوی اور پرویزی بھی کہا جاتا ہے۔ اس فرقہ کے مشہور عالم دین غلام احمد پرویز ہیں جنہوں نے کئی کتب اور تفسیر قرآن لکھی۔ اہل قرآن احادیث کے منکر ہیں اور حدیث کو قرآن پر مقدم نہیں مانتے۔ حتیٰ کہ نماز کی پابندی بھی ضروری نہیں سمجھتے اور ان کے مطابق قرآن میں نماز کا واضح ذکر نہیں ہے۔

  • اہل حدیث

  • اہل حدیث احادیث کی پابندی میں غلو کرتے ہیں اور اسے قرآن پر قاضی قرار دیتے ہیں۔

  • اہل حدیث کے عقائد

  • چاروں خلفاء کو برحق مانتے ہیں۔

  • ائمہ کا احترام کرتے ہیں مگر ائمہ کی تقلید ذاتی و شخصی کے قائل نہیں۔

  • رسوم و بدعات سے دور ہیں۔

  • آمین بالجہر، رفع یدین، آٹھ رکعات تراویح، قرأت خلف الامام اور خطبہ جمعہ میں وعظ وغیرہ ان کے مخصوص عقائد ہیں۔

  • اہل حدیث کے علماء

  • اہل حدیث میں سے کچھ مشہور علماء میں نواب محمد صدیق حسن خان، مولوی نذیر حسین دہلوی، مولوی محمد حسین بٹالوی، مولوی ثناء اللہ امرتسری اور مولوی ابراہیم سیالکوٹی شامل ہیں۔

  • مولوی ثناء اللہ امرتسری کا بیان

  • مولوی ثناء اللہ امرتسری نے جماعت احمدیہ کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے اپنی تفسیر ثنائی میں لکھا: ’’نظام عالم میں جہاں اور قوانین خداوندی ہیں یہ بھی ہے کہ کاذب مدعی نبوت کی ترقی نہیں ہوا کرتی بلکہ وہ جان سے مارا جاتا ہے۔ دعوی نبوت کاذبہ مثل زہر کے ہے جو کوئی زہر کھائے گا ہلاک ہوگا‘‘۔ (مقدمہ تفسیر ثنائی جز اول صفحہ ۱۷)

  • اہل حدیث کی تنظیمیں

  • ۱۔ جماعت المسلمین (بانی علامہ مسعود احمد عثمانی)

  • ۲۔ جماعت الدعوۃ (مرکز مریدکے)

  • ۲۶ اگست ۱۹۴۱ء کو اسلامیہ پارک چوبرجی لاہور میں بانی جماعت سید ابوالاعلی مودودی (۱۹۰۳ء تا ۱۹۷۹ء) کی رہائش گاہ پر اس جماعت کی بنیاد رکھی گئی۔

  • سید ابوالاعلی مودودی کا نظریہ

  • مودودی کا نظریہ تھا کہ اصلاح معاشرہ کے لئے اقتدار کا حصول ضروری ہے۔ آپ لکھتے ہیں:

  • ’’جو کوئی حقیقت میں خدا کی زمین سے فتنہ و فساد کو مٹانا چاہتا ہو اور واقعی یہ چاہتا ہو کہ خلق خدا کی اصلاح ہو تو اس کے لئے محض واعظ اور ناصح بن کر کام کرنا فضول ہے۔ اسے اٹھنا چاہئے اور غلط اصول کی حکومت کا خاتمہ کر کے غلط کار لوگوں کے ہاتھ سے اقتدار چھین کر صحیح اصول اور صحیح طریقے کی حکومت قائم کرنی چاہئے‘‘۔ (حقیقت جہاد از سید ابوالاعلیٰ۔ صفحہ ۷)

  • اسلام کا پھیلاؤ

  • سید ابوالاعلی مودودی صاحب ناقدانہ ذہن کے مالک تھے آپ کے نزدیک اسلام کے پھیلانے میں تلوار کا بڑا دخل تھا۔ آپ لکھتے ہیں:

  • ’’لیکن جب وعظ و تلقین کی ناکامی کے بعد داعی اسلام نے ہاتھ میں تلوار لی۔۔۔ تو دلوں سے رفتہ رفتہ بدی و شرارت کا زنگ چھوٹنے لگا۔۔۔ روحوں کی کثافتیں دور ہو گئیں۔۔۔ ایک صدی کے اندر چوتھائی دنیا مسلمان ہو گئی تو اس کی وجہ بھی یہی تھی کہ اسلام کی تلوار نے ان پردوں کو چاک کردیا جو دلوں پر پڑے ہوئے تھے‘‘۔ (الجہاد فی الاسلام صفحہ ۲۱۶)

  • حضرت عائشہ اور حضرت حفصہ پر تنقید

  • امہات المومنین حضرت عائشہ اور حضرت حفصہ رضی اللہ عنہما کو تنقید کا نشانہ بنایا اور لکھا کہ:

  • ’’یہ نبی ﷺ کے مقابلہ میں کچھ زیادہ جری ہو گئیں تھیں۔ اور حضور سے زبان درازی کرنے لگی تھیں‘‘۔ (ہفتہ وار ایشیا لاہور ۱۹ نومبر ۱۹۶۷ء)

  • حضرت ابوبکر، حضرت عمر اور حضرت عثمان کے بارے میں مودودی کے خیالات

  • مودودی صاحب کے نزدیک حضرت ابوبکرؓ سے ایسی حرکت سرزد ہوئی جو اسلام کی روح کے خلاف ہے۔ (ترجمان القرآن جلد ۱۲)

  • حضرت عمرؓ کے بارے میں لکھا: ’’خلیفہ رسول جن کے قلب سے وہ جذبہ اکابرین پرستی جو زمانہ جاہلیت کی پیداوار تھا محو نہ ہو سکا‘‘۔ (ترجمان القرآن جلد ۱۷)

  • حضرت عثمانؓ کے بارے میں لکھا کہ: ’’انہوں نے اپنے رشتہ داروں کو بڑے بڑے اہم عہدے عطا کئے اور ان کے ساتھ دوسری رعایات کیں‘‘۔ (خلافت و ملوکیت صفحہ ۱۰۶)

  • حضرت علیؓ کے بارے میں لکھا کہ: ’’قاتلین عثمان۔۔۔ ان کے ہاں تقرب حاصل کرتے چلے گئے‘‘۔ (خلافت و ملوکیت صفحہ ۱۰۶)

  • پاکستان کے قیام کے بارے میں مودودی کا مؤقف

  • مولانا مودودی صاحب قیام پاکستان کے خلاف تھے۔ چنانچہ لکھا کہ:

  • ’’پس جو لوگ یہ گمان کرتے ہیں کہ مسلم اکثریت کے علاقے ہندو اکثریت کے تسلط سے آزاد ہو جائیں۔۔۔ اس کے نتیجہ میں جو کچھ حاصل ہوگا وہ صرف مسلمانوں کی کافرانہ حکومت ہوگی‘‘۔ (سیاسی کشمکش حصہ سوم صفحہ ۱۳۲)

  • اہل سنت والجماعت

  • >

  • بریلوی اور دیوبندی

  • بریلوی اور دیوبندی سیاسی تنظیمیں

  • غیر مقلد

  • جماعت اسلامی

  • شیعہ عقائد اور فرقے

  • شیعہ عقائد

  • شیعہ حضرات کا بنیادی عقیدہ خلافت علی بلافصل ہے۔ ان کے متعدد فرقے ہیں مگر پاکستان میں سب سے مشہور فرقہ اثنا عشریہ ہے جنہیں ’’امامیہ‘‘ بھی کہتے ہیں۔ یہ بارہ اماموں کو مانتے ہیں۔

  • شیعہ تفاسیر

  • تفسیر صافی

  • تفسیر قمی

  • مجمع البیان

  • منہج الصادقین

  • عمدۃ البیان

  • تفسیر امام حسن عسکری

  • کتب احادیث

  • کافی (اصول کافی، فروع کافی، کتاب الروضہ)

  • تہذیب الاحکام

  • فقہ من لایحضرہ الفقیہ

  • الاستبصار

  • نہج البلاغہ (ملفوظات، مکتوبات حضرت علیؓ)

  • عقائد

  • اصول دین

  • توحید

  • عدل

  • نبوت

  • امامت

  • قیامت

  • فروع دین

  • نماز

  • روزہ

  • زکوٰۃ

  • خمس

  • حج

  • جہاد

  • امر بالمعروف

  • نہی عن المنکر

  • تولا (اہل بیت سے محبت)

  • تبراء (دشمنِ اہل بیت سے بیزاری)

  • حضرت علیؓ کے علاوہ دیگر خلفاء راشدین کی خلافت کا ثبوت

  • یہ آیات قرآن مجید میں خلفاء کی خلافت کا ذکر کرتی ہیں:

  • ’’اللہ نے تم میں سے ایمان والوں اور مناسب حال عمل کرنیوالوں سے وعدہ کیا ہے کہ وہ ان کو زمین میں خلیفہ بنادے گا جس طرح ان سے پہلے لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا...‘‘ (النور:۵۶)

  • اس آیت سے مراد ہے کہ حضرت محمد ﷺ کے بعد خلفاء ثلاثہ یعنی حضرت ابوبکرؓ، حضرت عمرؓ، حضرت عثمانؓ اور حضرت علیؓ کا سلسلہ خلافت ہے اور تینوں خلفاء برحق تھے۔

  • امام مہدی اور دیگر شیعہ عقائد

  • رمضان کے مہینے میں چاند اور سورج کا گرہن لگنا امام مہدی کی تصدیق کے عظیم نشان ہیں۔ (فروع الکافی جلد ۳)

  • امام مہدی کا قیام اور اس کی عالمی حکومت کا قیام ایک منادی کے ذریعے ہوگا جسے تمام اہل زمین سن سکیں گے۔ (بحار الانوار جلد ۵۲)

  • امام مہدی اپنے آپ کو آدم، موسیٰ، عیسیٰ اور محمد ﷺ کے مانند قرار دے گا۔ (بحار الانوار جلد ۵۳)

  • امام جعفر صادق نے فرمایا: ’’تم میں سے جو شخص متقی بنے وہ اہل بیت میں سے ہے‘‘۔ (تفسیر الصافی)

  • جس نے اپنے وقت کے امام کو نہ پہچانا وہ جاہلیت کی موت مرے گا۔ (بحار الانوار جلد ۵۱)

  • ’’انا خاتم الانبیاء و انت یا علی خاتم الاولیائ‘‘۔ (تفسیر صافی)

  • ذکری فرقہ

  • ذکری فرقہ اللہ کے ذکر پر زیادہ زور دیتا ہے اور اسے نماز کا قائم مقام سمجھتا ہے۔ اس فرقہ کے بانی سید محمد جونپوری ۱۴۴۳ء میں جونپور (انڈیا) میں پیدا ہوئے۔ انہیں امام مہدی مانا جاتا ہے۔ ان کے پیروکار سندھ، مکران، خراسان، گوادر، تربت اور کراچی کے کچھ علاقوں میں آباد ہیں۔

  • تمام حقوق محفوظ ہیں © 2025