فرانس میں ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ شہروں میں رہنے والے کبوتروں میں یہ فرق کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے کہ کون سے لوگ انہیں دانہ ڈالیں گے اور کون بھگائیں گے۔
تحقیق کاروں کے مطابق کبوتروں کی یہ صلاحیت انہیں غذا کی تلاش پر کم وقت صرف کرنے اور زیادہ دیر دانہ چگنے میں مدد دیتی ہے۔
اس تحقیق میں شامل لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی یہ دریافت کبوتروں کی شہری علاقوں کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی صلاحیت کی پہلی تجرباتی شہادت فراہم کرتی ہے۔
تحقیق کے مطابق شہری علاقوں میں کبوتر ان جگہوں کے قریب رہتے ہیں جہاں انسانی سرگرمیاں زیادہ ہوں اور انہیں غذا آسانی مل سکے۔
یہ بھی کہا جاتا ہے کہ شہروں میں کبوتروں کی آبادی زیادہ اس لیے بھی ہوتی ہے کہ وہاں ان کے شکار ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں اور سال بھر خوراک ملنے کے ساتھ ساتھ آشیانے بنانے کی زیادہ جگہیں ہوتی ہیں۔
تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں میں رہنے والے کبوتر انسانی آبادی میں دوست اور دشمن میں فرق تمیز کرنے کے لیے اپنی یادداشت کا استعمال کرتے ہیں۔ جس میں وہ کھلانے والے اور بھگانے والوں کے درمیان فرق کے اپنے تجربات کو محفوظ کرتے رہتے ہیں۔