جمعرات
2024-11-21
12:14 PM
Welcome مہمان
RSS
 
Read! the name of lord پڑھ اپنے رب کے نام سے
Home Sign Up Log In
Quran Majeed With Urdu and English Translation »
Site menu

Section categories
My files [115]

Chat Box
 
200

Our poll
Rate my site

Total of answers: 32

Statistics

ٹوٹل آن لائن 1
مہمان 1
صارف 0


سورۂ بنی اسرائیل
2010-11-11, 0:49 AM


Bismi Allahi alrrahmani alrraheemi
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

Allah in the name of the most Affectionate the Merciful.
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا (ف۱)

(ف۱) - سورۂ بنی اسرائیل اس کا نام سورۂ اسراء اور سورۂ سبحان بھی ہے یہ سورت مکّیہ ہے مگر آٹھ آیتیں وَاِنْ کَادُوْا لَیَفْتِنُوْنَکَ سے نَصِیْراً تک ۔ یہ قول قتادہ کا ہے ۔ بیضاوی نے جزم کیا ہے کہ یہ سورت تمام کی تمام مکیہ ہے ، اس سورت میں بارہ ۱۲ رکوع اور ایک سو دس آیتیں بصری ہیں اور کوفی ایک سو گیارہ ۱۱۱ اور پانچ سو تینتس ۵۳۳ کلمے اور تین ہزار چار سو ساٹھ ۳۴۶۰ حرف ہیں ۔

--------------------------------------------------------------------------------
1. Subhana allathee asra biAAabdihi laylan mina almasjidi alharami ila almasjidi alaqsa allathee barakna hawlahu linuriyahu min ayatina innahu huwa alssameeAAu albaseeru
1. سُبْحٰنَ الَّذِیْۤ اَسْرٰی بِعَبْدِهٖ لَیْلًا مِّنَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ اِلَی الْمَسْجِدِ الْاَقْصَا الَّذِیْ بٰرَكْنَا حَوْلَهٗ لِنُرِیَهٗ مِنْ اٰیٰتِنَا ؕ اِنَّهٗ هُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ۝۱

1. Holy is He Who carried His bondman by night from the sacred Mosque to the Aqsa Mosque (Aqsa) around which We have put blessings that We might show him Our grand signs. No doubt, He is the Hearing, the Seeing.
1. پاکی ہے اسے (ف۲) جو راتوں رات اپنے بندے (ف۳) کو لے گیا (ف۴) مسجد حرام سے مسجد اقصا تک (ف۵) جس کے گرداگرد ہم نے برکت رکھی (ف۶) کہ ہم اسے اپنی عظیم نشانیاں دکھائیں بیشک وہ سنتا دیکھتا ہے

(ف۲) - منزّہ ہے اس کی ذات ہر عیب و نقص سے ۔

(ف۳) - محبوب محمّدِ مصطفٰے صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ۔

(ف۴) - شبِ معراج ۔

(ف۵) - جس کا فاصلہ چالیس منزل یعنی سوا مہینہ سے زیادہ کی راہ ہے ۔ شانِ نُزول : جب سیدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم شبِ معراج درجاتِ عالیہ و مراتبِ رفیعہ پر فائز ہوئے تو رب عزّوجلَّ نے خِطاب فرمایا اے محمّد (صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم) یہ فضیلت و شرف میں نے تمہیں کیوں عطا فرمایا ؟ حضور نے عرض کیا اس لئے کہ تو نے مجھے عبدیّت کے ساتھ اپنی طرف منسوب فرمایا ۔ اس پر یہ آیتِ مبارکہ نازِل ہوئی ۔ (خازن)

(ف۶) - دینی بھی دنیوی بھی کہ وہ سرزمینِ پاک وحی کی جائے نزول اور انبیاء کی عبادت گاہ اور ان کا جائے قیام و قبلۂ عبادت ہے اور کثرتِ انہار و اشجار سے وہ زمین سرسبز و شاداب اور میووں اور پھلوں کی کثرت سے بہترین عیش و راحت کا مقام ہے ۔ معراج شریف نبیٔ کریم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا ایک جلیل معجِزہ اور اللہ تعالٰی کی عظیم نعمت ہے اور اس سے حضور کا وہ کمال قرب ظاہر ہوتا ہے جو مخلوقِ الٰہی میں آپ کے سوا کسی کو میسّر نہیں ۔ نبوّت کے بارہویں سال سیدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم معراج سے نوازے گئے مہینہ میں اختلاف ہے مگر اشہر یہ ہے کہ ستائیسویں رجب کو معراج ہوئی مکّہ مکرّمہ سے حضور پُرنور صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا بیت المقدس تک شب کے چھوٹے حصّہ میں تشریف لے جانا نصِّ قرآنی سے ثابت ہے اس کا منکِر کافر ہے اور آسمانوں کی سیر اور منازلِ قرب میں پہنچنا احادیثِ صحیحہ معتمدہ مشہورہ سے ثابت ہے جو حدِّ تواتر کے قریب پہنچ گئی ہیں اس کا منکِر گمراہ ہے ، معراج شریف بحالتِ بیداری جسم و روح دونوں کے ساتھ واقع ہوئی یہی جمہور اہلِ اسلام کا عقیدہ ہے اور اصحابِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی کثیر جماعتیں اور حضور کے اجلّہ اصحاب اسی کے معتقد ہیں ۔ نصوصِ آیات و احادیث سے بھی یہی مستفاد ہوتا ہے ، تِیرہ دماغان فلسفہ کے اوہامِ فاسدہ مَحض باطل ہیں قدرتِ الٰہی کے معتقد کے سامنے وہ تمام شبہات مَحض بے حقیقت ہیں ۔ حضرت جبریل کا براق لے کر حاضر ہونا ، سیدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کو غایت اکرام و احترام کے ساتھ سوار کر کے لے جانا ، بیت المقدس میں سیدِ عالَم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کا انبیاء کی امامت فرمانا پھر وہاں سے سیرِ سمٰوٰت کی طرف متوجہ ہونا ، جبریلِ امین کا ہر ہر آسمان کے دروازہ کو کھلوانا ، ہر ہر آسمان پر وہاں کے صاحبِ مقام انبیاء علیہم السّلام کا شرفِ زیارت سے مشرف ہونا اور حضور کی تکریم کرنا ، احترام بجا لانا ، تشریف آوری کی مبارک بادیں دینا ، حضور کا ایک آسمان سے دوسرے آسمان کی طرف سیر فرمانا ، وہاں کے عجائب دیکھنا اور تمام مقرّبین کی نہایتِ منازل سِدرۃ المنتہٰی کو پہنچنا ، جہاں سے آگے بڑھنے کی کسی مَلَکِ مقرّب کو بھی مجال نہیں ہے ، جبریلِ امین کا وہاں معذرت کر کے رہ جانا ، پھر مقامِ قربِ خاص میں حضور کا ترقیاں فرمانا اور اس قربِ اعلٰی میں پہنچنا کہ جس کے تصوّر تک خَلق کے اوہام و افکار بھی پرواز سے عاجز ہیں ، وہاں موردِ رحمت و کرم ہونا اور انعاماتِ الٰہیہ اور خصائصِ نِعَم سے سرفراز فرمایا جانا اور ملکوتِ سمٰوٰت و ارض اور ان سے افضل و برتر علوم پانا اور امّت کے لئے نمازیں فرض ہونا ، حضور کا شفاعت فرمانا ، جنّت و دوزخ کی سیریں اور پھر اپنی جگہ واپس تشریف لانا اور اس واقعہ کی خبریں دینا ، کُفّار کا اس پر شورشیں مچانا اور بیت المقدس کی عمارت کا حال اور مُلکِ شام جانے والے قافلوں کی کیفیّتیں حضور علیہ الصلٰوۃ والسلام سے دریافت کرنا ، حضور کا سب کچھ بتانا ، اور قافلوں کے جو احوال حضور نے بتائے قافلوں کے آنے پر ان کی تصدیق ہونا ، یہ تمام صحاح کی معتبر احادیث سے ثابت ہے اور بکثرت احادیث ان تمام امور کے بیان اور ان کی تفاصیل سے مملو ہیں ۔

--------------------------------------------------------------------------------
2. Waatayna moosa alkitaba wajaAAalnahu hudan libanee israeela alla tattakhithoo min doonee wakeelan
2. وَ اٰتَیْنَا مُوْسَی الْكِتٰبَ وَ جَعَلْنٰهُ هُدًی لِّبَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ اَلَّا تَتَّخِذُوْا مِنْ دُوْنِیْ وَكِیْلًاؕ۝۲

2. And We gave Musa the Book and made it a guidance to the children of Israel that take not any other as disposer of affairs besides Me.
2. اور ہم نے موسٰی کو کتاب (ف۷) عطا فرمائی اور اسے بنی اسرائیل کے لئے ہدایت کیا کہ میرے سوا کسی کو کارساز نہ ٹھہراؤ

(ف۷) - یعنی توریت ۔

--------------------------------------------------------------------------------
3. Thurriyyata man hamalna maAAa noohin innahu kana AAabdan shakooran
3. ذُرِّیَّةَ مَنْ حَمَلْنَا مَعَ نُوْحٍ ؕ اِنَّهٗ كَانَ عَبْدًا شَكُوْرًا۝۳

3. O! You the offspring of those whom We bore with Nuh. No doubt. He was a great thankful by man.
3. اے ان کی اولاد جن کو ہم نے نوح کے ساتھ (ف۸) سوار کیا بیشک وہ بڑا شکر گزار بندہ تھا (ف۹)

(ف۸) - کشتی میں ۔

(ف۹) - یعنی حضرت نوح علیہ السلام کثیر الشکر تھے جب کچھ کھاتے ، پیتے ، پہنتے تو اللہ تعالٰی کی حمد کرتے اور اس کا شکر بجا لاتے اور ان کی ذُرِّیَّت پر لازم ہے کہ وہ اپنے جدِّ محترم کے طریقہ پر قائم رہے ۔

--------------------------------------------------------------------------------
4. Waqadayna ila banee israeela fee alkitabi latufsidunna fee alardi marratayni walataAAlunna AAuluwwan kabeeran
4. وَ قَضَیْنَاۤ اِلٰی بَنِیْۤ اِسْرَآءِیْلَ فِی الْكِتٰبِ لَتُفْسِدُنَّ فِی الْاَرْضِ مَرَّتَیْنِ وَ لَتَعْلُنَّ عُلُوًّا كَبِیْرًا۝۴

4. And We revealed to the children of Israel in the Book that certainly, you shall create mischief in the earth for the second time and necessarily you shall be proud excessively.
4. اور ہم نے بنی اسرائیل کو کتاب (ف۱۰) میں وحی بھیجی کہ ضرور تم زمین میں دو (۲) بار فساد مچاؤ گے (ف۱۱) اور ضرور بڑا غرور کرو گے (ف۱۲)

(ف۱۰) - توریت ۔

(ف۱۱) - اس سے زمینِ شام و بیت المقدس مراد ہے اور دو مرتبہ کے فساد کا بیان اگلی آیت میں آتا ہے ۔

(ف۱۲) - اور ظلم وبغاوت میں مبتلا ہو گے ۔

--------------------------------------------------------------------------------
5. Faitha jaa waAAdu oolahuma baAAathna AAalaykum AAibadan lana olee basin shadeedin fajasoo khilala alddiyari wakana waAAdan mafAAoolan
5. فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ اُوْلٰىهُمَا بَعَثْنَا عَلَیْكُمْ عِبَادًا لَّنَاۤ اُولِیْ بَاْسٍ شَدِیْدٍ فَجَاسُوْا خِلٰلَ الدِّیَارِ وَ كَانَ وَعْدًا مَّفْعُوْلًا۝۵

5. Then when the promise of first time came to them, We sent against you Our bondmen as the strong warrior, then they entered into the cities for your search, and it was a promise to be fulfilled.
5. پھر جب ان میں پہلی بار (ف۱۳) کا وعدہ آیا (ف۱۴) ہم نے تم پر اپنے کچھ بندے بھیجے سخت لڑائی والے (ف۱۵) تو وہ شہروں کے اندر تمہاری تلاش کو گھسے (ف۱۶) اور یہ ایک وعدہ تھا (ف۱۷) جسے پورا ہونا

(ف۱۳) - کے فساد کے عذاب ۔

(ف۱۴) - اور انہوں نے احکامِ توریت کی مخالفت کی اور محارم و مَعاصی کا ارتکاب کیا اور حضرت شعیا پیغمبر علیہ السلام (وبقولے) حضرت ارمیا کو قتل کیا ۔ ( بیضاوی وغیرہ)

(ف۱۵) - بہت زور و قوّت والے ان کو تم پر مسلّط کیا اور وہ سنجاریب اور اس کے افواج ہیں یا بُخْتِ نَصَر یا جالوت جنہوں نے بنی اسرائیل کے عُلَماء کو قتل کیا ، توریت کو جَلایا ، مسجد کو خراب کیا اور ستّر ہزار کو ان میں سے گرفتار کیا ۔

(ف۱۶) - کہ تمہیں لوٹیں اور قتل و قید کریں ۔

(ف۱۷) - عذاب کا کہ لازم تھا ۔

--------------------------------------------------------------------------------
6. Thumma radadna lakumu alkarrata AAalayhim waamdadnakum biamwalin wabaneena wajaAAalnakum akthara nafeeran
6. ثُمَّ رَدَدْنَا لَكُمُ الْكَرَّةَ عَلَیْهِمْ وَ اَمْدَدْنٰكُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَ وَ جَعَلْنٰكُمْ اَكْثَرَ نَفِیْرًا۝۶

6. Then We made your attack turned over them and helped you with wealth and sons and increased your band in number.
6. پھر ہم نے ان پر الٹ کر تمہارا حملہ کر دیا (ف۱۸) اور تم کو مالوں اور بیٹوں سے مدد دی اور تمہارا جتھا بڑھا دیا

(ف۱۸) - جب تم نے توبہ کی اور تکبُّر و فساد سے باز آئے تو ہم نے تم کو دولت دی اور ان پر غلبہ عنایت فرمایا جو تم پر مسلّط ہو چکے تھے ۔

--------------------------------------------------------------------------------
7. In ahsantum ahsantum lianfusikum wain asatum falaha faitha jaa waAAdu alakhirati liyasoooo wujoohakum waliyadkhuloo almasjida kama dakhaloohu awwala marratin waliyutabbiroo ma AAalaw tatbeeran
7. اِنْ اَحْسَنْتُمْ اَحْسَنْتُمْ لِاَنْفُسِكُمْ ۫ وَ اِنْ اَسَاْتُمْ فَلَهَا ؕ فَاِذَا جَآءَ وَعْدُ الْاٰخِرَةِ لِیَسُوْٓءٗا وُجُوْهَكُمْ وَ لِیَدْخُلُوا الْمَسْجِدَ كَمَا دَخَلُوْهُ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّ لِیُتَبِّرُوْا مَا عَلَوْا تَتْبِیْرًا۝۷

7. If you will do good' will do for yourself and if you will do bad, it will be for you. Then when the promise of the second time came that the enemies might deface your faces, and enter into the Mosque as they had entered it first time and may destroy utterly whatsoever may fall under their power.
7. اگر تم بھلائی کرو گے اپنا بھلا کرو گے (ف۱۹) اور برا کرو گے تو اپنا پھر جب دوسری بار کا وعدہ آیا (ف۲۰) کہ دشمن تمہارا منھ بگاڑ دیں (ف۲۱) اور مسجد میں داخل ہوں (ف۲۲) جیسے پہلی بار داخل ہوئے تھے (ف۲۳) اور جس چیز پر قابو پائیں (ف۲۴) تباہ کر کے برباد کر دیں

(ف۱۹) - تمہیں اس بھلائی کی جزا ملے گی ۔

(ف۲۰) - اور تم نے پھر فساد برپا کیا حضرت عیسٰی علیہ السلام کے قتل کے درپے ہوئے اللہ تعالٰی نے انہیں بچایا اور اپنی طرف اٹھا لیا اور تم نے حضرت زکریا اور حضرت یحیٰی علیہم السلام کو قتل کیا تو اللہ تعالٰی نے تم پر اہلِ فارَس اور روم کو مسلّط کیا کہ تمہارے وہ دشمن تمہیں قتل کریں ، قید کریں اور تمہیں اتنا پریشان کریں ۔

(ف۲۱) - کہ رنج وپریشانی کے آثار تمہارے چہروں سے ظاہر ہوں ۔

(ف۲۲) - یعنی بیت المقدس میں اور اس کو ویران کریں ۔

(ف۲۳) - اور اس کو ویران کیا تھا تمہارے پہلے فساد کے وقت ۔

(ف۲۴) - بلادِ بنی اسرائیل سے اس کو ۔

--------------------------------------------------------------------------------
8. AAasa rabbukum an yarhamakum wain AAudtum AAudna wajaAAalna jahannama lilkafireena haseeran
8. عَسٰی رَبُّكُمْ اَنْ یَّرْحَمَكُمْ ۚ وَ اِنْ عُدْتُّمْ عُدْنَا ۘ وَ جَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ حَصِیْرًا۝۸

8. It is near that y our Lord may show His Mercy over you' and if you again create mischief, then We shall again turn towards Our torment. And We have made the Hell a prison for the infidels.
8. قریب ہے کہ تمہارا رب تم پر رحم کرے (ف۲۵) اور اگر تم پھر شرارت کرو (ف۲۶) تو ہم پھر عذاب کریں گے (ف۲۷) اور ہم نے جہنّم کو کافروں کا قید خانہ بنایا ہے

(ف۲۵) - دوسری مرتبہ کے بعد بھی اگر تم دوبارہ توبہ کرو اور مَعاصی سے باز آؤ ۔

(ف۲۶) - تیسری مرتبہ ۔

(ف۲۷) - چنانچہ ایسا ہوا اور انہوں نے پھر اپنی شرارت کی طرف عود کیا اور زمانۂ پاکِ مصطفٰے صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم میں حضورِ اقدس علیہ الصلٰوۃ و التسلیمات کی تکذیب کی تو قیامت تک کے لئے ان پر ذلّت لازم کر دی گئی اور مسلمان ان پر مسلّط فرما دیئے گئے جیسا کہ قرآنِ کریم میں یہود کی نسبت وارد ہوا '' ضُرِبَتْ عَلِیْھِمُ الذِّلَّۃُ '' الآیۃ ۔

--------------------------------------------------------------------------------
9. Inna hatha alqurana yahdee lillatee hiya aqwamu wayubashshiru almumineena allatheena yaAAmaloona alssalihati anna lahum ajran kabeeran
9. اِنَّ هٰذَا الْقُرْاٰنَ یَهْدِیْ لِلَّتِیْ هِیَ اَقْوَمُ وَ یُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِیْنَ الَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمْ اَجْرًا كَبِیْرًاۙ۝۹

9. No doubt, this Quran shows that path which is straightest and gives good tidings to the believers who do good deeds that they shall have a great reward.
9. بیشک یہ قرآن وہ راہ دکھاتا ہے جو سب سے سیدھی ہے (ف۲۸) اور خوشی سناتا ہے ایمان والوں کو جو اچھے کام کریں کہ ان کے لئے بڑا ثواب ہے

(ف۲۸) - وہ اللہ تعالٰی کی توحید اور اس کے رسولوں پر ایمان لانا اور ان کی اطاعت کرنا ہے ۔

--------------------------------------------------------------------------------
10. Waanna allatheena la yuminoona bialakhirati aAAtadna lahum AAathaban aleeman
10. وَّ اَنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ اَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا۠۝۱۰

10. And that those who do not believe in the Hereafter, We have prepared for them a painful torment.
10. اور یہ کہ جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے ہم نے ان کے لئے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے


--------------------------------------------------------------------------------

Category: My files | Added by: loveless
Views: 9475 | Downloads: 0 | Rating: 10.0/1
Log In

Search

Site friends