جمعرات
2024-11-21
12:33 PM
Welcome مہمان
RSS
 
Read! the name of lord پڑھ اپنے رب کے نام سے
Home Sign Up Log In
Quran Majeed With Urdu and English Translation »
Site menu

Section categories
My files [115]

Chat Box
 
200

Our poll
Rate my site

Total of answers: 32

Statistics

ٹوٹل آن لائن 1
مہمان 1
صارف 0


سورت مدنی
2010-11-11, 1:08 AM


Bismi Allahi alrrahmani alrraheemi
بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

Allah in the name of the most Affectionate the Merciful.
اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا (ف۱)

(ف۱) - یہ سورت مدنی ہے بجُز سات آیتوں کے جو مکۂ مکرّمہ میں نازِل ہوئیں اور '' اِذْیَمْکُرُبِکَ الَّذِیْنَ'' سے شروع ہوتی ہیں ۔ اس میں پچھتّر آیتیں اور ایک ہزار پچھتّر کلمے اور پانچ ہزار اسی حرف ہیں ۔

--------------------------------------------------------------------------------
1. Yasaloonaka AAani alanfali quli alanfalu lillahi waalrrasooli faittaqoo Allaha waaslihoo thata baynikum waateeAAoo Allaha warasoolahu in kuntum mumineena
1. یَسْـَٔلُوْنَكَ عَنِ الْاَنْفَالِ ؕ قُلِ الْاَنْفَالُ لِلّٰهِ وَ الرَّسُوْلِ ۚ فَاتَّقُوا اللّٰهَ وَ اَصْلِحُوْا ذَاتَ بَیْنِكُمْ ۪ وَ اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗۤ اِنْ كُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ۝۱

1. (O beloved Prophet) they ask you concerning the spoils. Say you, 'the spoils belong to Allah and the Messenger; then fear Allah and set things right among yourselves, and obey Allah and His Messenger, if you believe.
1. اے محبوب تم سے غنیمتوں کو پُوچھتے ہیں (ف۲) تم فرماؤ غنیمتوں کے مالک اللہ و رسول ہیں (ف۳) تو اللہ سے ڈرو (ف۴) اور اپنے آپس میں میل رکھو اور اللہ و رسول کا حکم مانو اگر ایمان رکھتے ہو

(ف۲) - شانِ نزول : حضرت عُبادہ بن صامِت رضی اللّٰہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے فرمایا کہ یہ آیت ہم اہلِ بدر کے حق میں نازِل ہوئی جب غنیمت کے معاملہ میں ہمارے درمیان اختلاف پیدا ہوا اور بدمزگی کی نوبت آگئی تو اللّٰہ تعالٰی نے معاملہ ہمارے ہاتھ سے نکال کر اپنے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے سپرد کیا آپ نے وہ مال برابر تقسیم کردیا ۔

(ف۳) - جیسے چاہیں تقسیم فرمائیں ۔

(ف۴) - اور باہم اختلاف نہ کرو ۔

--------------------------------------------------------------------------------
2. Innama almuminoona allatheena itha thukira Allahu wajilat quloobuhum waitha tuliyat AAalayhim ayatuhu zadathum eemanan waAAala rabbihim yatawakkaloona
2. اِنَّمَا الْمُؤْمِنُوْنَ الَّذِیْنَ اِذَا ذُكِرَ اللّٰهُ وَ جِلَتْ قُلُوْبُهُمْ وَ اِذَا تُلِیَتْ عَلَیْهِمْ اٰیٰتُهٗ زَادَتْهُمْ اِیْمَانًا وَّ عَلٰی رَبِّهِمْ یَتَوَكَّلُوْنَۚۖ۝۲

2. Only they are believers whose hearts tremble when Allah is mentioned, and when His Signs are recited to them, their faith get increased and upon their Lord, they put their trust.
2. ایمان والے وہی ہیں کہ جب اللہ یاد کیا جائے (ف۵) ان کے دل ڈر جائیں اور جب اُن پر اس کی آیتیں پڑھی جائیں ان کا ایمان ترقی پائے اور اپنے رب ہی پر بھروسہ کریں (ف۶)

(ف۵) - تو اس کے عظمت و جلال سے ۔

(ف۶) - اور اپنے تمام کاموں کو اس کے سپرد کریں ۔

--------------------------------------------------------------------------------
3. Allatheena yuqeemoona alssalata wamimma razaqnahum yunfiqoona
3. الَّذِیْنَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَؕ۝۳

3. Those who establish prayer and spend something of what We have provided them.
3. وہ جو نماز قائم رکھیں اور ہمارے دیئے سے کچھ ہماری راہ میں خرچ کریں


--------------------------------------------------------------------------------
4. Olaika humu almuminoona haqqan lahum darajatun AAinda rabbihim wamaghfiratun warizqun kareemun
4. اُولٰٓىِٕكَ هُمُ الْمُؤْمِنُوْنَ حَقًّا ؕ لَهُمْ دَرَجٰتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ مَغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌۚ۝۴

4. It is these the true Muslims. For them are grades with their Lord and forgiveness and an honourable provision.
4. یہی سچے مسلمان ہیں ان کے لئے درجے ہیں ان کے رب کے پاس (ف۷) اور بخشش ہے اور عزت کی روزی (ف۸)

(ف۷) - بقدر ان کے اعمال کے کیونکہ مؤمنین کے احوال ان اوصاف میں متفاوَت ہیں ۔ اس لئے ان کے مراتب بھی جُدا گانہ ہیں ۔

(ف۸) - جو ہمیشہ اِکرام و تعظیم کے ساتھ بے محنت و مشقت عطا کی جائے ۔

--------------------------------------------------------------------------------
5. Kama akhrajaka rabbuka min baytika bialhaqqi wainna fareeqan mina almumineena lakarihoona
5. كَمَاۤ اَخْرَجَكَ رَبُّكَ مِنْۢ بَیْتِكَ بِالْحَقِّ ۪ وَ اِنَّ فَرِیْقًا مِّنَ الْمُؤْمِنِیْنَ لَكٰرِهُوْنَۙ۝۵

5. As (O beloved Prophet)! Your Lord brought you forth from your house with truth, and undoubtedly, a group of Muslim was unhappy over it.
5. جس طرح اے محبوب تمہیں تمہارے رب نے تمہارے گھر سے حق کے ساتھ برآمد کیا (ف۹) اور بے شک مسلمانوں کا ایک گروہ اس پر ناخوش تھا (ف۱۰)

(ف۹) - یعنی مدینہ طیّبہ سے بدر کی طرف ۔

(ف۱۰) - کیونکہ وہ دیکھ رہے تھے کہ انکی تعداد کم ہے ، ہتھیار تھوڑے ہیں ، دشمن کی تعداد بھی زیادہ ہے اور وہ اسلحہ وغیرہ کا بڑا سامان رکھتا ہے ۔ مختصر واقعہ یہ ہے کہ ابو سفیان کے مُلکِ شام سے ایک قافلہ ساتھ آنے کی خبر پا کر سیدِ عالَم صلی اللّٰہ علیہ وسلم اپنے اصحاب کے ساتھ انکے مقابلہ کے لئے روانہ ہوئے ، مکّہ مکرّمہ سے ابو جہل قریش کا ایک لشکر گراں لے کر قافلہ امداد کے لئے روانہ ہوا ۔ ا بوسفیان تو رستہ سے کترا کر مع اپنے قافلہ کے ساحلِ بحر کی راہ چل پڑے اور ابو جہل سے اس کے رفیقوں نے کہا کہ قافلہ تو بچ گیا اب مکّۂ مکرّمہ واپس چل تو اس نے انکار کردیا اور وہ سیدِ عالَم صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے جنگ کرنے کے قصد سے بدر کیطرف چل پڑا ۔ سیدِ عالم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب سے مشورہ کیا اور فرمایا کہ اللّٰہ تعالٰی نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے کہ اللّٰہ تعالٰی کُفّار کے دونوں گروہوں میں سے ایک پر مسلمان کو فتح مند کرے گا خواہ قافلہ ہو یا قریش کا لشکر ۔ صحابہ نے اس میں موافقت کی مگر بعض کو یہ عُذر ہوا کہ ہم اس تیاری سے نہیں چلے تھے اور نہ ہماری تعداد اتنی ہے ، نہ ہمارے پاس کافی سامانِ اسلحہ ہے ۔ یہ رسولِ کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو گراں گزرا اور حضورصلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قافلہ تو ساحل کی طرف نکل گیا اور ابو جہل سامنے آ رہا ہے ۔ اس پر ان لوگوں نے پھر عرض کیا یارسولَ اللّٰہ صلی اللّٰہ علیک وسلم قافلے ہی کا تعاقُب کیجئے اور لشکرِ دشمن کو چھوڑ دیجئے ، یہ بات ناگوارِ خاطرِ اقدس ہوئی تو حضرت صدیقِ اکبر و حضرتِ عمر رضی اللّٰہ عنہما نے کھڑے ہو کر اپنے اخلاص و فرمانبرداری اور رضا جُوئی و جاں نثاری کا اظہار کیا اور بڑی قوت و استحکام کے ساتھ عرض کی کہ وہ کسی طرح مرضیٔ مبارک کے خلاف سُستی کرنے والے نہیں ہیں پھر اور صحابہ نے بھی عرض کیا کہ اللّٰہ تعالٰی نے حضور کو جو امر فرمایا اس کے مطابق تشریف لے چلیں ہم ساتھ ہیں ،کبھی تخلُّف نہ کریں گے ، ہم آپ پر ا یمان لائے ، ہم نے آپ کی تصدیق کی ، ہم نے آپ کے اِتِّباع کے عہد کئے ،ہمیں آپ کی اِتِّباع میں سمندر کے اندر کُود جانے سے بھی عذر نہیں ہے ۔ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا چلو اللّٰہ کی برکت پر بھروسہ کرو اس نے مجھے وعدہ دیا ہے میں تمہیں بشارت دیتا ہوں ،مجھے دشمنوں کے گرنے کی جگہ نظر آ رہی ہے اور حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے کُفّار کے مرنے اور گرنے کی جگہ نام بنام بتا دیں اور ایک ایک کی جگہ پر نشانات لگادیئے اور یہ معجزہ دیکھا گیا کہ ان میں سے جو مر کر گرا اسی نشان پر گرا اس سے خطا نہ کی ۔

--------------------------------------------------------------------------------
6. Yujadiloonaka fee alhaqqi baAAdama tabayyana kaannama yusaqoona ila almawti wahum yanthuroona
6. یُجَادِلُوْنَكَ فِی الْحَقِّ بَعْدَ مَا تَبَیَّنَ كَاَنَّمَا یُسَاقُوْنَ اِلَی الْمَوْتِ وَ هُمْ یَنْظُرُوْنَؕ۝۶

6. They were disputing with you about the truth after it has become clear, as if they are being driven towards death with their eyes open.
6. سچی بات میں تم سے جھگڑتے تھے (ف۱۱) بعد اس کے کہ ظاہر ہو چکی (ف۱۲) گویا وہ آنکھوں دیکھی موت کی طرف ہانکے جاتے ہیں (ف۱۳)

(ف۱۱) - اور کہتے تھے کہ ہمیں لشکرِ قریش کا حال ہی معلوم نہ تھا کہ ہم ان کے مقابلہ کی تیاری کرکے چلتے ۔

(ف۱۲) - یہ بات کہ حضرت سیدِ عالَم صلی اللّٰہ علیہ وسلم جو کچھ کرتے ہیں حکمِ الٰہی سے کرتے ہیں اور آپ نے اعلان فرمادیا ہے کہ مسلمانوں کو غیبی مدد پہنچے گی ۔

(ف۱۳) - یعنی قریش سے مقابلہ انہیں ایسا مُہِیب معلوم ہوتا ہے ۔

--------------------------------------------------------------------------------
7. Waith yaAAidukumu Allahu ihda alttaifatayni annaha lakum watawaddoona anna ghayra thati alshshawkati takoonu lakum wayureedu Allahu an yuhiqqa alhaqqa bikalimatihi wayaqtaAAa dabira alkafireena
7. وَ اِذْ یَعِدُكُمُ اللّٰهُ اِحْدَی الطَّآىِٕفَتَیْنِ اَنَّهَا لَكُمْ وَ تَوَدُّوْنَ اَنَّ غَیْرَ ذَاتِ الشَّوْكَةِ تَكُوْنُ لَكُمْ وَ یُرِیْدُ اللّٰهُ اَنْ یُّحِقَّ الْحَقَّ بِكَلِمٰتِهٖ وَ یَقْطَعَ دَابِرَ الْكٰفِرِیْنَۙ۝۷

7. And remember, when Allah promised you that in both these parties, one is for you, and you wished, that you should have that in which there is no rankle, and Allah wished that truth be proved truth by His words and to cut off the root of the infidels.
7. اور یاد کرو جب اللہ نے تمہیں وعدہ دیا تھا کہ ان دونوں گروہوں (ف۱۴) میں ایک تمہارے لئے ہے اور تم یہ چاہتے تھے کہ تمہیں وہ ملے جس میں کانٹے کا کھٹکا نہیں (ف۱۵) اور اللہ یہ چاہتا تھا کہ اپنے کلام سے سچ کو سچ کر دکھائے (ف۱۶) اور کافروں کی جڑ کاٹ دے (ف۱۷)

(ف۱۴) - یعنی ابو سفیان کے قافلے اور ابو جہل کے لشکر ۔

(ف۱۵) - یعنی ابوسفیان کا قافلہ ۔

(ف۱۶) - دینِ حق کو غلبہ دے اس کو بلند و بالا کرے ۔

(ف۱۷) - اور انہیں اس طرح ہلاک کرے کہ ان میں سے کوئی باقی نہ بچے ۔

--------------------------------------------------------------------------------
8. Liyuhiqqa alhaqqa wayubtila albatila walaw kariha almujrimoona
8. لِیُحِقَّ الْحَقَّ وَ یُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَ لَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُوْنَۚ۝۸

8. That He might establish truth as truth and falsify the false, though the guilty might dislike.
8. کہ سچ کو سچ کرے اور جھوٹ کو جھوٹا (ف۱۸) پڑے برا مانیں مجرم

(ف۱۸) - یعنی اسلام کو ظہور و ثبات عطا فرمائے اور کُفر کو مٹائے ۔

--------------------------------------------------------------------------------
9. Ith tastagheethoona rabbakum faistajaba lakum annee mumiddukum bialfin mina almalaikati murdifeena
9. اِذْ تَسْتَغِیْثُوْنَ رَبَّكُمْ فَاسْتَجَابَ لَكُمْ اَنِّیْ مُمِدُّكُمْ بِاَلْفٍ مِّنَ الْمَلٰٓىِٕكَةِ مُرْدِفِیْنَ۝۹

9. When you were crying for help from your Lord, then He responded to you that I am going to help you with a series of thousand angels.
9. جب تم اپنے رب سے فریاد کرتے تھے (ف۱۹) تو اس نے تمہاری سن لی کہ میں تمہیں مدد دینے والا ہوں ہزار فرشتوں کی قطار سے (ف۲۰)

(ف۱۹) - شانِ نُزُول : مسلم شریف کی حدیث ہے روزِ بدر رسولِ کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے مشرکین کو ملاحَظہ فرمایا کہ ہزار ہیں اور آپ کے اصحاب تین سو دس سے کچھ زیادہ تو حضور قبلے کی طرف متوجہ ہوئے اور اپنے مبارک ہاتھ پھیلا کر اپنے ربّ سے یہ دعا کرنے لگے ، یا ربّ جو تو نے مجھ سے وعدہ فرمایا ہے پورا کر ، یاربّ جو تو نے مجھ سے وعدہ کیا عنایت فرما ، یاربّ اگر تو اہلِ اسلام کی اس جماعت کو ہلاک کردے گا تو زمین میں تیری پرستِش نہ ہوگی ۔ اسی طرح حضور دعا کرتے رہے یہاں تک کہ دوشِ مبارک سے چادر شریف اُتر گئی تو حضرت ابوبکر حاضر ہوئے اور چادر مبارک دوشِ اقدس پر ڈالی اور عرض کیا یا نبیَ اللّٰہ آپ کی مناجات اپنے ربّ کے ساتھ کافی ہوگئی ، وہ بہت جلد اپنا وعدہ پورا فرمائے گا ۔ اس پر یہ آیتِ شریفہ نازِل ہوئی ۔

(ف۲۰) - چنانچہ اوّل ہزار فرشتے آئے پھر تین ہزار پھر پانچ ہزار ۔ حضرت ابنِ عباس رضی اللّٰہ عنہما نے فرمایا کہ مسلمان اس روز کافِروں کا تعاقُب کرتے تھے اور کافِر مسلمانوں کے آگے آگے بھاگتا جاتا تھا اچانک اوپر سے کوڑے کی آواز آتی تھی اور سوار کا یہ کلمہ سنا جاتا تھا '' اَقْدِمْ حَیْزومُ '' یعنی آگے بڑھ اے حیزوم ( حیزوم حضرت جبریل علیہ السلام کے گھوڑے کا نام ہے) اور نظر آتا تھا کہ کافِر گر کر مر گیا اور اس کی ناک تلوار سے اُڑا دی گئی اور چہرہ زخمی ہوگیا ۔ صحابہ نے سیدِ عالَم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنے یہ معائنے بیان کئے تو حضورصلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ آسمان سوم کی مدد ہے ۔ ابوجہل نے حضرت ابنِ مسعود رضی اللّٰہ عنہ سے کہا کہ کہاں سے ضرب آتی تھی ؟ مارنے والا تو ہم کو نظر نہیں آتا تھا آپ نے فرمایا فرشتوں کی طرف سے تو کہنے لگا پھر وہی تو غالب ہوئے تم تو غالب نہیں ہوئے ۔

--------------------------------------------------------------------------------
10. Wama jaAAalahu Allahu illa bushra walitatmainna bihi quloobukum wama alnnasru illa min AAindi Allahi inna Allaha AAazeezun hakeemun
10. وَ مَا جَعَلَهُ اللّٰهُ اِلَّا بُشْرٰی وَ لِتَطْمَىِٕنَّ بِهٖ قُلُوْبُكُمْ ۚ وَ مَا النَّصْرُ اِلَّا مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَزِیْزٌ حَكِیْمٌ۠۝۱۰

10. And Allah did this but for your pleasure and in order that your hearts might find contentment; and there is no help but from Allah undoubtedly; Allah is Dominant, Wise.
10. اور یہ تو اللہ نے کیا مگر تمہاری خوشی کو اور اس لئے کہ تمہارے دل چین پائیں اور مدد نہیں مگر اللہ کی طرف سے (ف۲۱) بے شک اللہ غالب حکمت والا ہے

(ف۲۱) - تو بندے کو چاہئے کہ اسی پر بھروسہ کرے اور اپنے زور و قوّت اور اسباب و جماعت پر ناز نہ کرے ۔

--------------------------------------------------------------------------------

Category: My files | Added by: loveless
Views: 8361 | Downloads: 0 | Rating: 10.0/1
Log In

Search

Site friends