بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
Allah in the name of the most Affectionate the Merciful. اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا (ف۱)
(ف۱) - سورۂ سجدہ مکّیہ ہے سوا تین آیتوں کے جو اَفَمَنْ کَانَ مُؤْمِناًسے شروع ہوتی ہیں ، اس سورت میں تیس آیتیں اور تین سو اسّی کلمے اور ایک ہزار پانچ سو اٹھارہ حرف ہیں ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 1. الٓمّٓۚ۱
1. Alif Lam Mim. 1. ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 2. تَنْزِیْلُ الْكِتٰبِ لَا رَیْبَ فِیْهِ مِنْ رَّبِّ الْعٰلَمِیْنَؕ۲
2. The sending down of the Book undoubtedly is from the Lord of the worlds. 2. کتاب کا اتارنا (ف۲) بیشک پروردگارِ عالَم کی طرف سے ہے
(ف۲) - یعنی قرآنِ کریم کا معجزہ کرکے اس طرح کہ اس کے مثل ایک سورت یا چھوٹی سی عبارت بنانے سے تمام فصحاء و بلغاء عاجز رہ گئے ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 3. اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرٰىهُ ۚ بَلْ هُوَ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكَ لِتُنْذِرَ قَوْمًا مَّاۤ اَتٰىهُمْ مِّنْ نَّذِیْرٍ مِّنْ قَبْلِكَ لَعَلَّهُمْ یَهْتَدُوْنَ۳
3. What they say, 'that it has been fabricated by him? Nay, it is the truth from your Lord that you may warn such people to whom no warner came before you that haply they may get the way. 3. کیا کہتے ہیں (ف۳) ان کی بنائی ہوئی ہے (ف۴) بلکہ وہی حق ہے تمہارے رب کی طرف سے کہ تم ڈراؤ ایسے لوگوں کو جن کے پاس تم سے پہلے کوئی ڈر سنانے والا نہ آیا (ف۵) اس امید پر کہ وہ راہ پائیں
(ف۳) - مشرکین کہ یہ کتابِ مقدَّس ۔
(ف۴) - یعنی سیدِ انبیاء محمّدِ مصطفٰے صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی ۔
(ف۵) - ایسے لوگوں سے مراد زمانۂ فطرت کے لوگ ہیں ، وہ زمانہ کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام کے بعد سے سیدِ انبیاء محمدِ مصطفٰے صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی بعثت تک تھا کہ اس زمانہ میں اللہ تعالٰی کی طرف سے کوئی رسول نہیں آیا ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 4. اَللّٰهُ الَّذِیْ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ وَ مَا بَیْنَهُمَا فِیْ سِتَّةِ اَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوٰی عَلَی الْعَرْشِ ؕ مَا لَكُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ مِنْ وَّلِیٍّ وَّ لَا شَفِیْعٍ ؕ اَفَلَا تَتَذَكَّرُوْنَ۴
4. Allah is, He Who has made heavens and earth and whatever is in between them in six days, then He seated Himself on the throne. You heave neither supporter nor intercessor leaving Him. Do you not then reflect? 4. اللہ ہے جس نے آسمان اور زمین اور جو کچھ ان کے بیچ میں ہے چھ (۶) دن میں بنائے پھر عرش پر استواء فرمایا (ف۶) اس سے چھوٹ کر تمہارا کوئی حمایتی اور نہ سفارشی (ف۷) تو کیا تم دھیان نہیں کرتے
(ف۶) - جیسا استوا کہ اس کی شان کے لائق ہے ۔
(ف۷) - یعنی اے گروہِ کُفّار جب تم اللہ تعالٰی کی راہِ رضا اختیار نہ کرو اور ایمان نہ لاؤ تو نہ تمہیں کوئی مدد گار ملے گا جو تمہاری مدد کر سکے نہ کوئی شفیع جو تمہاری شفاعت کرے ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 5. یُدَبِّرُ الْاَمْرَ مِنَ السَّمَآءِ اِلَی الْاَرْضِ ثُمَّ یَعْرُجُ اِلَیْهِ فِیْ یَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهٗۤ اَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّوْنَ۵
5. He plans the affairs from the heaven to the earth, then it will return to Him in a day whose measure is a thousand years in your counting. 5. کام کی تدبیر فرماتا ہے آسمان سے زمین تک (ف۸) پھر اسی کی طرف رجوع کرے گا (ف۹) اس دن کہ جس کی مقدار ہزار برس ہے تمہاری گنتی میں (ف۱۰)
(ف۸) - یعنی دنیا کہ قیامت تک ہونے والے کاموں کی اپنے حکم و امر اور اپنے قضا و قدر سے ۔
(ف۹) - امر و تدبیر فَنائے دنیا کے بعد ۔
(ف۱۰) - یعنی ایامِ دنیا کے حساب سے اور وہ دن روزِ قیامت ہے ، روزِ قیامت کی درازی بعض کافِروں کے لئے ہزار برس کے برابر ہو گی اور بعض کے لئے پچاس ہزار برس کے برابر جیسے کہ سورۂ معارج میں ہے'' تَعْرُجُ الْمَلٰۤئِکَۃُ وَ الرُّوْحُ اِلَیْہِ فِیْ یَوْ مٍ کَانَ مِقْدَارُہ خَمْسِیْنَ اَلْفَ سَنَۃٍ '' اور مومن پر یہ دن ایک نمازِ فرض کے وقت سے بھی ہلکا ہو گا جو دنیا میں پڑھتا تھا جیسا کہ حدیث شریف میں وارد ہوا ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 6. ذٰلِكَ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ الْعَزِیْزُ الرَّحِیْمُۙ۶
6. He it is, the knower of every hidden and apparent Honourable, Merciful. 6. یہ (ف۱۱) ہے ہر نہاں اور عیاں کا جاننے والا عزت و رحمت والا
(ف۱۱) - خالق ، مدبِّر جلّ جلالہ ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 7. الَّذِیْۤ اَحْسَنَ كُلَّ شَیْءٍ خَلَقَهٗ وَ بَدَاَ خَلْقَ الْاِنْسَانِ مِنْ طِیْنٍۚ۷
7. He, Who whatever He made, made best, and He began the creation of man from the clay. 7. وہ جس نے جو چیز بتانی خوب بنائی (ف۱۲) اور پیدائشِ انسان کی ابتداء مٹی سے فرمائی (ف۱۳)
(ف۱۲) - حسبِ اقتضائے حکمت بنائی ، ہر جاندار کو وہ صورت دی جو اس کے لئے بہتر ہے اور اس کو ایسے اعضاء عطا فرمائے جو اس کے معاش کے لئے مناسب ہیں ۔
(ف۱۳) - حضرت آدم علیہ السلام کو اس سے بنا کر ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 8. ثُمَّ جَعَلَ نَسْلَهٗ مِنْ سُلٰلَةٍ مِّنْ مَّآءٍ مَّهِیْنٍۚ۸
8. Then He made his progeny from an extract of valueless water. 8. پھر اس کی نسل رکھی ایک بے قدر پانی کے خلاصہ سے (ف۱۴)
(ف۱۴) - یعنی نطفہ سے ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 9. ثُمَّ سَوّٰىهُ وَ نَفَخَ فِیْهِ مِنْ رُّوْحِهٖ وَ جَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ الْاَفْـِٕدَةَ ؕ قَلِیْلًا مَّا تَشْكُرُوْنَ۹
9. Then He set him right and breathed into him of His spirit and gave to you ear, and eyes and heart. What a little gratitude you acknowledge? 9. پھر اسے ٹھیک کیا اور اس میں اپنی طرف کی روح پھونکی (ف۱۵) اور تمہیں کان اور آنکھیں اور دل عطا فرمائے (ف۱۶) کیا ہی تھوڑا حق مانتے ہو
(ف۱۵) - اور اس کو بے حس بے جان ہونے کے بعد حساس اور جاندار کیا ۔
(ف۱۶) - تاکہ تم سنو اور دیکھو اور سمجھو ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 10. وَ قَالُوْۤا ءَاِذَا ضَلَلْنَا فِی الْاَرْضِ ءَاِنَّا لَفِیْ خَلْقٍ جَدِیْدٍ ؕ۬ بَلْ هُمْ بِلِقَآئِ رَبِّهِمْ كٰفِرُوْنَ۱۰
10. And they said' 'what! When we shall be merged in the earth, shall we be made a new? Nay! They even deny the presence before their Lord. 10. اور بولے (ف۱۷) کیا جب ہم مٹی میں مل جائیں گے (ف۱۸) کیا پھر نئے بنیں گے بلکہ وہ اپنے رب کے حضور حاضری سے منکِر ہیں (ف۱۹)
(ف۱۷) - منکِرینِ بَعث ۔
(ف۱۸) - اور مٹی ہو جائیں گے اور ہمارے اجزا مٹی سے ممتاز نہ رہیں گے ۔
(ف۱۹) - یعنی موت کے بعد اٹھنے اور زندہ کئے جانے کا انکار کر کے وہ اس انتہا تک پہنچے ہیں کہ عاقبت کے تمام امور کے منکِر ہیں حتّٰی کہ ربّ کے حضور حاضر ہونے کے بھی ۔
-------------------------------------------------------------------------------- 11. قُلْ یَتَوَفّٰىكُمْ مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِیْ وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ اِلٰی رَبِّكُمْ تُرْجَعُوْنَ۠۱۱
11. Say you, 'the angel of death who has been appointed over you causes you to die, then you shall be returned to your Lord'. 11. تم فرماؤ تمہیں وفات دیتا ہے موت کا فرشتہ جو تم پر مقرر ہے (ف۲۰) پھر اپنے رب کی طرف واپس جاؤ گے (ف۲۱)
(ف۲۰) - اس فرشتہ کا نام عزرائیل ہے علیہ السلام اور وہ اللہ تعالٰی کی طرف سے روحیں قبض کرنے پر مقرر ہیں ، اپنے کام میں کچھ غفلت نہیں کرتے جس کا وقت آ جاتا ہے بے درنگ اس کی روح قبض کر لیتے ہیں ۔ مروی ہے کہ مَلَک الموت کے لئے دنیا مثلِ کفِ دست کر دی گئی ہے تو وہ مشارق و مغارب کی مخلوق کی روحیں بے مشقّت اٹھا لیتے ہیں اور رحمت و عذاب کے بہت فرشتے ان کے ماتحت ہیں ۔
(ف۲۱) - اور حساب و جزا کے لئے زندہ کر کے اٹھائے جاؤ گے ۔
--------------------------------------------------------------------------------
|