طلاق دینے کا صحیح طریقہ - فورم

[ تازہ ترین موضوعات · نئے پیغامات · اراکین · فورم کے قواعد · تلاش کریں · آر ایس ایس ]
  • Page 1 of 1
  • 1
طلاق دینے کا صحیح طریقہ
اردو فورم
loveless تاریخ: بدھ, 2011-09-14, 4:31 AM | پیغام # 1
Colonel
گروپ: ایڈ منسٹریٹر
پیغامات: 184
طلاق دینے کا صحیح طریقہ
طلاق دینے کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ خاوند بیوی کو اُس طہر میں ایک بار طلاق دے جس میں اس نے اس سے جماع نہ کیا ہو۔ اس کے بعد وہ اپنی بیوی کو اپنے گھرسے نکالے بغیر عدت کا انتظار کرے ۔ اِس کو ’ طلاق سنی ‘ کہتے ہیں یعنی وہ طلاق جو سنت کے مطابق ہے ۔ اور یہ طلاق ’طلاق ِرجعی ‘ بھی ہے کیونکہ اس میں رجوع کا حق باقی رہتا ہے ۔
اگر اِس دوران ان کے درمیان صلح کی کوئی صورت نہیں نکلتی اورخاوند رجوع نہیں کرتا تو عدت گذرنے کے ساتھ ہی ان دونوںکے درمیان علیحدگی ہو جائے گی ۔ اِس کو ’ طلاقِ بائن ۔ بینونہ صغری ‘بھی کہتے ہیں ۔
اِس طرح طلاق دینے سے فائدہ یہ ہو گا کہ عدت گذرنے کے بعد بھی اگر وہ دونوں پھر سے ازدواجی رشتہ میں منسلک ہونا چاہیں تو ہو سکتے ہیں ۔ ہاں اِس کیلئے انھیں نئے حق مہر کے ساتھ نیا نکاح کرانا ہو گا ۔
اور اگر کوئی شخص یہ عزم کر چکا ہو کہ بیوی کو تین طلاقیں دے کر اسے بالکل ہی فارغ کرنا ہے اوروہ رجوع نہیں کرنا چاہتا تو دوسرے طہر میں بھی بیوی سے صحبت کئے بغیردوسری طلاق دے ۔ یہ طلاق بھی ’طلاقِ رجعی ‘ ہوگی کیونکہ اسکے بعد بھی اسے عدت کے دوران رجوع کا حق حاصل رہے گا ۔ تاہم اگر وہ رجوع نہیں کرنا چاہتا تو تیسرے طہر میں بھی بیوی کے قریب جائے بغیر تیسری طلاق دے دے ۔ جس کے بعد اس کی بیوی اس سے علیحدہ ہو جائے گی ۔ اور اِس کو ’ طلاق ِ بائن ۔ بینونہ کبری ‘ کہتے ہیں ۔ کیونکہ اس کے بعد رجوع کا حق ختم ہو جاتا ہے ۔
یہی طریقہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں بیان کیا ہے ۔ فرمایا :
﴿اَلطَّلَاقُ مَرَّتٰنِ١۪ فَاِمْسَاكٌۢ بِمَعْرُوْفٍ اَوْ تَسْرِيْحٌۢ بِاِحْسَانٍ١ؕ﴾ [البقرۃ:۲۲۹]
’’ طلاق دو مرتبہ ہے۔ پھر یا تو اچھائی سے روکنا یا عمدگی کے ساتھ چھوڑ دینا ہے ۔


ہماری جنگ تو خود سے تھی،ڈھال کیا رکھتے
فقیر لوگ تھے ،مال و منال کیا رکھتے
 
  • Page 1 of 1
  • 1
Search: