عمرو بن جموح اور سعد بن حیثمہ (رضی اللہ عنہ) - فورم

[ تازہ ترین موضوعات · نئے پیغامات · اراکین · فورم کے قواعد · تلاش کریں · آر ایس ایس ]
  • Page 1 of 1
  • 1
عمرو بن جموح اور سعد بن حیثمہ (رضی اللہ عنہ)
اردو فورم
loveless تاریخ: اتوار, 2011-10-23, 9:56 PM | پیغام # 1
Colonel
گروپ: ایڈ منسٹریٹر
پیغامات: 184
شہادت ابدی کامیابی کی ضمانت ہے۔ عہد رسالت میں عمرو بن جموح اور سعد بن خیثمہ نے یہ ضمانت حاصل کر لی تھی۔قصہ یہ ہے کہ یہ دونوں بزرگ بہت کمزور اور بوڑھے تھے۔صاحب فراش ہو چکے تھے۔چلنے پھرنے کی سکت بھی نہ تھی۔کبھی کبھار لاٹھی کے سہارے چلتے تھے۔لیکن جیسے ہی ان دونوں نے یہ منادی سنی کہ جہاد کے لیے نکلوتودونوں زخمی شیر کی طرح اٹھے اور جہاد کے لیے تیار ہو کر نکل کھڑے ہوئے۔دونوں الگ الگ گھروں میں رہتے تھے اور اپنے اپنے بچوں اور پوتوں کو مخاطب کرکے کہہ رہے تھے کہ اگر جہاد کے علاوہ کوئی اور کام ہوتا تو میں تم کو ہی کہتا کہ چلے جاﺅ لیکن شہادت اور اللہ سے ملاقات اور ہمیشہ کی جنت مل رہی ہو تو پھر میں کسی اور کو اپنے اوپرترجیح نہیں دے سکتا۔دونوں کے بچوں نے والد اوردادا سے بات کی کہ آپ بزرگ ہیں ، کمزور ہیں ، صاحب فراش ہیں ۔ہمیں جہاد کے لیے جانے دیں ،دونوں بزرگوں کے بچے اپنے اپنے گھروں میں اس موضوع پر بالکل ایک جیسا بحث مباحثہ کر رہے تھے اور ان دونوں کو ایک دوسرے کے بارے میں کوئی علم نہ تھا لیکن دونوں بیک وقت رسول اللہ (صلى الله عليه و سلم) کے پاس پہنچ گئے اور اپنے بچوں اور جوانوں کے بارے میں شکایت کی۔ہر ایک الگ الگ کہہ رہا تھا”میرے بچے اور پوتے مجھے جہاد کے لیے نہیں جانے دیتے کہ میں شہادت حاصل کروں اور اپنی جان کو آپ کی خاطر قربان کر دوں ۔“رسول اللہ (صلى الله عليه و سلم) نے بھی ان کے جذبات کومعمول پر لانے کی کوشش کی لیکن ان کی نظریں صرف اور صرف جنت پر لگی تھیں ۔بالآخر رسول اللہ (صلى الله عليه و سلم) نے ان کے اصرار پران کی بات مان لی۔اس طرح دونوں بزرگ جہاد میں شریک ہوئے۔اور ابدی جنتوں میں داخل ہوگئے۔رسول اللہ (صلى الله عليه و سلم) نے فرمایا۔ میں عمرو بن جموح کو دیکھ رہا ہوں کہ جنت میں کھیل کود رہے ہیں ۔ جنگ کے بعد دونوں بوڑھے بالکل اکٹھے زمین پر پائے گئے۔


ہماری جنگ تو خود سے تھی،ڈھال کیا رکھتے
فقیر لوگ تھے ،مال و منال کیا رکھتے
 
  • Page 1 of 1
  • 1
Search: