ایک جمہوری کافر نے خاتم الانبیاء حضرت محمد – ص – کے گنبد خضرا کو گرانے کی کوشش کی تھی جس کے نتیجے میں اس پر آسمانی بجلی کی صورت میں عذاب الٰہی نازل ہوا۔ جمہوری کافر وہیں مر گیا اور اس کی لاش گنبد خضرا سے چپک گئی اور بے شمار کوششوں کے باوجود اس کی لاش کو وہاں سے ہٹایا نہیں جا سکا- اس دوران مدینہ کے ایک نیک شخص کو خواب میں ایک آواز آئی کہ اس لاش کو گنبد خضرا سے اتارا نہیں جا سکے گا اور اس کو وہیں دفن کر دیا جائے تاکہ کسی کافر کو دوبارہ یہ حرکت کرنے کی جراءت نہ ہو ہماری جنگ تو خود سے تھی،ڈھال کیا رکھتے فقیر لوگ تھے ،مال و منال کیا رکھتے