عطارد مزید سکڑ گیا
سائنسی جریدے میں شائع جائزے کے مطابق میسنجر خلائی جہاز کی مدد سے کیے جانے والے جائزے سے یہ بات پتہ چلی ہے کہ نظام شمسی کا سب سے چھوٹا سیارہ عطارد مزید سکڑ کر چھوٹا رہ گیا ہے۔ میسنجر خلائی جہاز اس سال کے اوائل میں نظام شمسی کے سیارے عطارد سے 200 کلومیٹر کے فاصلے سے گزرا تھا۔ جنوری 2008 میں کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق سیارے عطارد کا قطر پہلے کے مقابلے میں تقریباََ ڈیڑھ میل سے زیادہ سکڑ چکا ہے اور فلکیات دانوں کا ماننا ہے کہ اس عطارد کا قطر سکڑنے کی وجہ اس کے مرکز کا آہستہ آہستہ ٹھنڈا ہوجانا ہے اور یہی عمل سیارے کے مقناطیسی نظام کو مضبوط بناتا ہے۔ کارنیگی انسٹیٹیویٹ آف امریکہ کے تحقیق کار سیین سولومن کا کہنا ہے کہ سیرے کے مرکز کے ٹھنڈے ہونے سے نہ سرف مقناطیسی برقی قوت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ اس سے سیارے کےسکڑنے کا عمل بھی شروع ہو جاتا ہے۔ سن 1975 میں مارینر 10 کے بعد میسینجر خلائی طیارہ وہ طیارہ ہے جس نے عطارد کو اتنےقریب سے دیکھا ہے۔ سورج اور عطارد کی نزدیکی کی وجہ سے سورج کی سطح سے خارج ہونے والے ذرات عطارد کی سطح تک پہنچتے ہیں اور وہ اس کے مقناطیسی میدان میں قید ہو جاتے ہیں۔