منگل
2024-12-03
10:09 AM
Logged in as مہمان
Group "مہمان"
RSS
 
Read! the name of lord
 پڑھ اپنے رب کے نام سے
Home Sign Up Log In
ایچ آئي وی علاج کےلیےسرمایہ درکار - آپ اس وقت فورم پر تشریف فرما ہیں »
[ Updated threads · New messages · Members · Forum rules · Search · RSS ]
  • Page 1 of 1
  • 1
ایچ آئي وی علاج کےلیےسرمایہ درکار
lovelessDate: جمعرات, 2011-07-28, 1:53 AM | Message # 1
Colonel
Group: ایڈ منسٹریٹر
Messages: 184
Status: آف لائن
انٹرنیشنل ایڈز سوسائٹی ( آئي اے ایس) کے نئے سربراہ برٹرانڈ آڈوئن کا کہنا ہے کہ ایچ آئي وی وائرس کے علاج کے لیے مزید سرمایہ کاری اور کوششوں کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس کے مناسب علاج کی دریافت میں پچیس برس کا وقت بھی لگ سکتا ہے تاہم معاشی سطح پر اس مشکل دور میں بھی علاج ہی اس وباء کا دیرپا اور مناسب حل ہے۔ اتوار کو نئی دریافت شدہ بیماری ایڈز کو تیس سال مکمل ہو رہے ہیں۔

مسٹر آڈوئن نے کہا ’ایچ آئی وی کے علاج کی تحقیق کے لیے وقت اور سرمایہ صرف کرنے کا یہ سانئٹیفک اور مالی اعتبار سے مناسب موقع ہے۔ اس بابت کچھ آگاہی پہلے ہی موجود ہے۔ہمیں معلوم ہے کہ ایچ آئی وی وائرس میں مبتلا زیرِعلاج بعض افراد ایسے ہیں جو اس وائرس کو اپنی حد تک محدود رکھ سکتے ہیں جس سے دیگر افراد متاثر نہ ہوں۔‘

میں اس بات پر یقین نہیں رکھتا کہ آّپ ایچ آئی وی کے مرض کا علاج کر سکتے ہیں، تاہم آپ وائرس کی مقدار کو کم ضرور رکھ سکتے ہیں۔

پروفیسر رابن ویز

ان کے بقول ’ہم سمجھتے ہیں کہ اس پر مزید کام کرنے سے ہمیں عملی علاج تک پہنچنے میں مدد مل سکتی ہے اور اس طرح اِس وائرس کو جسم کے اندر ہی مخفی رکھا جاسکتا ہے جبکہ مریض اپنے آپ کو نہ بیمار محسوس کرے گا اور نہ ہی وہ علاج کی ضرورت محسوس کرے گا، اور یہی مقصد بھی ہے۔‘

انٹرنیشنل ایڈز سوسائٹی میں تقریباً اٹھارہ ہزار ڈاکٹرز اور رضاکار کام کرتے ہیں۔ برٹرانڈ آوڈوئن کا کہنا ہے کہ بیرونی خلیوں کی تولید کو روکنے کی دواؤں سے اس بیماری کا دیرپا علاج واحد حل نہیں ہے۔

ان کے بقول ’علاج کی دریافت میں پچیس برس کا وقت لگ سکتا ہے، اور اس کی تحقیق کے لیے ڈونر حکومتوں اور دوسری ایجنسیوں کو قائل کرنا اس کا سب سے مشکل مرحلہ ہے۔ لیکن اگر ہم نے اس میں سرمایہ کاری نہیں کی تو یہ وباء ہمارے کام سے بھی تیزی سے آگے نکل جائے گي۔ اور مالی صورت حال بھی لوگوں کو علاج کے لیے مشکل ثابت ہوگی۔‘

آئی اے ایس نے اس مرض کے علاج کی حکمت عملی وضع کرنے کے لیے بین الاقوامی محقیقن کا ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا ہے جو اس برس کے آخر تک اپنا ڈرافٹ تیار کرلے گا۔

ایچ آئی وی کے علاج کی تحقیق کے لیے وقت اور سرمایہ صرف کرنے کا یہ سانئٹیفک اور مالی اعتبار سے مناسب موقع ہے۔

برٹرانڈ آوڈوئن

بعض ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس مرض کے علاج کی باتیں کرنے سے بےجا امیدیں جنم لیں گی۔ ان کے خیال میں اس مرض کے ٹیکے کی تخلیق بہتر اقدام ہوگا۔

لندن یونیورسٹی کالج میں ویرولوجسٹ پروفیسر روبن ویز کا کہنا ہے ’میں اس بات پر یقین نہیں رکھتا کہ آّپ ایچ آئی وی کے مرض کا علاج کر سکتے ہیں، تاہم آپ وائرس کی مقدار کو کم ضرور رکھ سکتے ہیں۔‘

ان کے بقول ’میں ایک ایسے ٹیکے کو ترجیح دوں گا جو لوگوں کو اس وائرس سے متاثر ہونے سے ہی باز رکھے لیکن ہم ایچ آئی وی کے لیے ایسے کسی ٹیکے کی تخلیق سے ابھی برسوں دور ہیں۔‘

آئندہ ہفتے نیویارک میں ایڈز پر اقوامِ متحدہ کی جانب سے سربراہی اجلاس ہورہا ہے اور اس کے حتمی اعلامیے کے لیے بات چیت کا آغاز بھی ہوچکا ہے۔


ہماری جنگ تو خود سے تھی،ڈھال کیا رکھتے
فقیر لوگ تھے ،مال و منال کیا رکھتے
 
  • Page 1 of 1
  • 1
Search: