حکومت کی خود بھي خلجان ميں مبتلا رہا، قوم کو بھي خلجان ميں رکھا ہے، اسلئيے اس کو خلجي خاندان کہتے ہيں، اس خاندان کے سربراہ کا نام بھي خ سے شروع ہوتا تھا، ايک شاعر نے يہ قصيدہ اسي کي شان ميں لکھا تھا۔
کس چيز کي کمي ہے خواجہ تيري گلي ميں
گھوڑا تري گلي ميں نتھيا تري گلي میں
اس بادشاہ کے عہد ميں فن طباخي کو بہت ترقي ھوئي، چرندوں پرندوں کے ليے يہ دور کچھ نا تھا، مرغ دماہي بادشاہ کا نام سن کر تھر تھر کانپتے تھے، سودا نامي شاعر نے تو يوں تک کہا ہے کہ
تڑپے تھا مرغ قبلہ نما آشيانے ميں
اردو کي مشہور کلاسيک مکمل مرغي باتصوير اسي عہد ميں تصنيف ہوئي، اب تک اس کے ستر ايڈيشن نکل چکے ہيں۔
---------------