اے عشق تو نے اکثر قوموں کو کھا کے چھوڑا - فورم

[ Updated threads · New messages · Members · Forum rules · Search · RSS ]
  • Page 1 of 1
  • 1
اے عشق تو نے اکثر قوموں کو کھا کے چھوڑا
lovelessDate: سوموار, 2011-07-11, 10:11 AM | Message # 1
Colonel
Group: ایڈ منسٹریٹر
Messages: 184
Status: آف لائن
اے عشق تو نے اکثر قوموں کو کھا کے چھوڑا
جس گھر سے سر اٹھایا اس کو بٹھا کے چھوڑا



رایوں کے راج چھینے شاہونکے تاج چھینے

گردن کشوں کو اکثر نیچا دکھا کے چھوڑا



فرہاد کوہکن کی لی تو نے جان شیریں
اور قیس عامری کو مجنوں بنا کے چھوڑا



یعقوب سے بشر کو دی تو نے ناصبوری

یوسف سے پارسا پر بہتان لگا کے چھوڑا



عقل و خرد نے تجھ سے کچھ چپقلش جہاں کی
عقل و خرد کا تو نے خاکہ اڑا کے چھوڑا



افسانہ تیرا رنگین، روداد تیری دلکش

شعر و سخن کا تو نے جادو بنا کے چھوڑا



اک دسترس سے تیری حالی بچا ہوا تھا

اس کے بھی دل پہ آخر چرکا لگا کے چھوڑا


ہماری جنگ تو خود سے تھی،ڈھال کیا رکھتے
فقیر لوگ تھے ،مال و منال کیا رکھتے
 
  • Page 1 of 1
  • 1
Search: